آر ایم بی کی شرح تبادلہ بنیادی معاشی حالات کے مطابق ہے۔آئی ایم ایف کی رپورٹ

2019-08-10 16:43:02
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نو تاریخ کو 2019 میں چین کے ساتھ "چوتھے آرٹیکل کی مشاورت" کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی۔ رپورٹ میں اہم معاشی میدانوں میں اصلاحات کے حوالے سے چین کی پیش رفت کی تعریف کی گئی اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ 2018 میں آر ایم بی کی شرح تبادلہ کا معیار معاشی بنیادی حالات کے مطابق رہا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ معاہدے کے آرٹیکل 4 کے مطابق ، آئی ایم ایف ہر سال رکن ملکوں کی معیشتوں پر تحقیق کیلئےماہرین کی ایک ٹیم بھیجتاہے جس کا مقصد تحقیق کے نتائج پر رکن معیشتوں سے مشاورت کرنا اور آئی ایم ایف کے فیصلہ سازی کے ادارہ کے ایگزیکٹو بورڈ میں متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کرنا ہوتاہے۔

اسی دن منعقدہ پریس کانفرنس میں ، ایک رپورٹر نے چین کو شرح تبادلہ میں ردو بدل کرنے والا ملک قرار دینے کے امریکی فیصلے کے بارے میں ایک سوال پوچھا ۔سوال کا جواب دیتے ہوئے آئی ایم ایف کے ایشیا امور کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور چینی امور کے ڈائریکٹر جیمز ڈینیل نے کہا کہ ہم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2018 میں آر ایم بی کی شرح تبادلہ بنیادی طور پر درمیانی مدت کے بنیادی معاشی حالات کے عین مطابق رہی ، جس کا مطلب ہے کہ آر ایم بی کو نہ تو حد سے زیادہ قیمت دی گئی اور نہ ہی کمی کی گئی۔

تجارت کے معاملے پر ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کثیرالجہتی اور قاعدہ پر مبنی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے چین کے عزم کا خیرمقدم کرتاہے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے چین اور امریکہ پر زور دیا کہ وہ تجارتی تناؤ ختم کرنے کے لئے جلداز جلد ایک معاہدے پر پہنچیں۔


شیئر

Related stories