آسٹریلوی اسکالرز اور عہدیداروں کی جانب سے امریکہ کی طرف سے چین کو شرح تبادلہ میں ردوبدل کرنے والا ملک قرار دینے کی مخالفت

2019-08-10 17:14:39
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں ، امریکی وزارت خزانہ نے چین کو شرح تبادلہ میں ردو بدل کرنے والا ملک قرار دیا ۔ آسٹریلوی سیاستدانوں اور تھنک ٹینک اسکالرز کی بڑی تعدادکا خیال ہے کہ چینی کرنسی کی قدر میں کمی بنیادی طور پر مارکیٹ کے جامع دباؤ اور بین الاقوامی تجارتی صورتحال کی وجہ سے ہے۔ اور اس حوالے سے چین پرامریکی الزامات غیر منطقی ہیں۔

سابق آسٹریلوی وزیر اعظم کیون روڈ اور متعدد سرکاری اہلکاروں نے امریکہ کی طرف سے چین کو شرح تبادلے میں ردو بدل کرنے والا ملک قرار دینے کی مخالفت کی اورخیال ظاہر کیا کہ چین کے ساتھ امریکی حکومت کی طرف سے شروع کردہ تجارتی کش مکش نے عالمی معیشت کو غیر یقینی صورتحال سے دو چار کر دیا ہے۔ دونوں فریقوں کو جلد از جلد مذاکرات کے راستے پر واپس آنا چاہئے۔

آسٹریلیا کی چین کے بارے میں حالیہ پالیسی کے حوالے سے ، سڈنی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے آسٹریلیا - چین تعلقات انسٹی ٹیوٹ کے قائم مقام ڈائریکٹر جیمز لارنسن نے بتایا کہ آسٹریلیا شرح تبادلہ ، چین امریکہ تجارتی تنازعات اور چین آسٹریلیا تعلقات جیسے بنیادی معاملات پر امریکہ سے مختلف پالیسی اپنا رہا ہے۔ ظاہر ہے کہ آسٹریلیا چین کے بارے میں امریکی پالیسی سے الگ رہنا چاہتا ہے۔حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ اور سیکریٹری دفاع نے آسٹریلیا کا دورہ کیا اور متعدد چین مخا لف بیانات دیے ۔گو کہ آسٹریلیا امریکہ کے خیالات کا احترام کرتا ہے ، لیکن وہ اپنی آزاد چائنا پالیسی برقرار رکھنا چاہتا ہے۔


شیئر

Related stories