بیرونی قوتوں کو ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی ۔سی آر آئی کا تبصرہ

2019-08-14 16:11:12
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn
حال ہی میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں پرتشدد واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ سمیت مغربی ممالک کے کچھ بد نیت افرا د ان واقعات کے پسِ پردہ رہے مگر اس پر بھی ان کی تسلی نہ ہوئی تو وہ سامنے آکرانکاروائیوںکو ہوا دینے لگے،وہ مشتعلافراد کوہنگاموں پر اکساتے ہوئے ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت کررہے ہیں ۔ چینایسے اقدامات کی ہر گز اجازت نہیں دے گا۔
جون کے مہینے سے ہانگ کانگ میں قانون میں ترمیم کے نام پرسلسلہ وار پرتشدد واقعات کا آغاز ہواتو امریکہ اور برطانیہ کے کچھ افراد نے ہانگ کانگ کے معاملےمیں مداخلت کی کوشش کی ۔ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ نے ہانگ کانگکی حکومت سےبارہ اگست کے فسادات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ امریکہ کے نائب صدر اور وزیر خارجہ نے ہانگ کانگ میں چین مخالف افراد سے رابطے کیےاور ملاقاتیں بھی کیں۔ کچھ مغربی ممالک کے سیاستدانوں نےانسانی حقوق اورجمہوریت کے بہانے ایک دہرا معیار اختیار کیا اور جان بوجھ کر پرتشدد کارروائیوں اور پرامن احتجاج کوخلط ملطکرتے ہوئے ، ان کو درست اور پر امن ثابت کرنے کی کوشش کی اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت اور پولیس کو بد نام کیا ۔ حال ہی میں ہانگ کانگ کے معاملے پر بیرونی قوتوں کی مداخلت مزید سنگین ہوئی ۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب نے ٹیلی فون کال کر کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی چیف ایگزیکٹو کیری لام پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی لیکن وہ یہ بھول گئے کہ یہ ان کا نو آبادیاتی دور نہیں ہےاور نہ ہیوہ اب ایسے حکم دینے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔ ہانگ کانگ میں امریکی کونسل خانے کےافسران کی ہانگ کانگ میں ایک چین مخالف افراد سےملاقات کی تصاویردیکھنے میں آئیں اور امریکی وزیر خارجہ کے ترجمان نے اسعمل کی تعریف کی ۔ ایسی سرگرمیاں دوسرے ملک کے اندرونی امور میں مداخلتاور بین الاقوامی قوانینو تعلقات کو خراب کرنے کاسبب ہیں۔ بیرونی قوتوںکی جانب سے ہانگ کانگ کے امن و امانکو خراب کرنےکی کاروائیوں کیحمایت نے ہانگ کانگ کو بے حدنقصان پہنچایا ہے۔ حال ہی میں ہانگ کانگ کیٹرنگ انڈسٹری کی کل آمدنی دس سالوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے اور سیاحتی صنعت جو کہہانگ کانگ کی معیشت کے چار ستونوں میں سے ایک ہےاسکو بھی شدید نقصان کا سامناہے۔ اگرایسی سرگرمیوں کو روکا نہ گیا تو ہانگ کانگ کی معیشت کو جو نقصان پہنچےگا وہ ہماری سوچ سے بڑھ کر ہو گا۔ ابان پرتشدد کاروائیوں کا فوری خاتمہ ازحد ضروری ہے ۔ ہانگ کانگ "چین کا ہانگ کانگ" ہے اورہانگ کانگ کے عوام بیرونی قوتوں کو ہانگ کانگ میں غیر قانونی کاروائیاں کرنے اور مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
یہاں چین ان بیرونی قوتوں کو بتانا چاہتا ہے کہ وہ چین کےاقتدار اعلی ،سلامتی اور یکجہتی اور ہانگ کانگ کی خوشحالی کے تحفظ پر چینی مرکزی حکومت اور عوام کے پختہ عزم کے بارے میں کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ۔ ہانگ کانگ میں جو کچھ بھی ہوا یا ہو گا ،چین کے پاس اس کودرست کرنے کے لیے کئیطریقے اور بے حد قوت موجود ہے ۔ ان بیرونی طاقتوں کے لیے چین کا پیغام یہی ہے کہ وہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو فوری طور پر ختم کر دیں ۔


شیئر

Related stories