سنکیانگ میں پیشہ ورانہ تعلیمی و تربیتی نظام کے حوالے سے مغرب کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب،سی آر آئی تبصرہ

2019-08-16 20:02:14
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چینی حکومت نے سولہ تاریخ کو سنکیانگ میں پیشہ ورانہ تعلیمی و تربیتی نظام پر ایک وائٹ پیپر جاری کیا ۔وائٹ پیپر میں حقائق کی بنیاد پر سنکیانگ کی پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیتی امور سے متعلق مغرب کے کچھ لوگوں کے تین جھوٹ کو بے نقاب کیا گیاہے۔اور انکشاف کیا گیا ہے کہ ان لوگوں نے انسانی حقوق کی حفاظت کی آڑ میں دہرا معیار اپناتے ہوئے چین کے داخلی امور میں مداخلت کی ہے۔

اس وائٹ پیپر میں حقائق کی بنیاد پر ثابت کیا گیا ہے کہ سب سے پہلے ، سنکیانگ میں پیشہ ورانہ تعلیمی و تربیتی مراکز کی حیثیت اسکولوں کی طرح ہے ، اور یہ کسی بھی طرح کے "جیل" نہیں ہیں جیسے بعض مغربی شخصیات نے دنیا کو بتایا ہے ۔دوم ، پیشہ ورانہ تعلیمی و تربیتی مراکز کبھی بھی ویغور سمیت دیگر اقلیتی قومتیوں کے خلاف کسی بھی طرح کی ثقافتی صفائی کیلئے استعمال نہیں کیے گئے۔ تعلیم حاصل کرنے والوں کے انتخاب کا واحد معیار یہ ہے کہ آیا وہ دہشت گرد ، مذہبی انتہا پسند یا مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں یا نہیں۔یہ فیصلہ خاص علاقوں ، نسلی گروہوں اور مذاہب سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔تیسرا ، تعلیمی و تربیتی مراکز نے اسلام جیسے مذہبی عقائد کو دبانے کی کوشش نہیں کی۔ طلباء کو کیمپس میں مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے ، لیکن وہ یہ فیصلہ کرسکتے ہیں کہ گھر واپس جانے کےبعد وہ قانونی مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے یا نہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پیشہ ورانہ تعلیمی و تربیتی مراکز کے طلبہ کی مذہبی عقیدے کی آزادی کا پوری طرح احترام کیا جاتا ہے۔

سنکیانگ میں متعلقہ اقدامات نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف عالمی جنگ کے لیے قیمتی تجربہ فراہم کیا ہے۔ حال ہی میں 50 سے زیادہ ملکوں کے سفیروں نے سنکیانگ کے معاملے پر چین کے مؤقف کی حمایت میں مشترکہ طور پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے صدر اور انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کو ایک خط بھیجا تھا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سنکیانگ کے معاملے پر چین کو بین الاقوامی برادری سے وسیع پیمانے پر تفہیم اور حمایت حاصل ہوئی ہے۔


شیئر

Related stories