ایک سو انتالیس ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے چین کی ترقی کے حقوق کی تکمیل کے لیے اپیل
جینیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں عالمی تنظیموں کے لیے چین کے مستقل مندوب چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے بیالیس ویں اجلاس میں ایک سو انتالیس ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان پیش کیا جس کا موضوع تھا " ترقی کے حقوق کا بھرپور تحفظ کیا جائے اور ترقی کے ثمرات کو تمام عوام تک پہنچایا جائے"۔
چھن شو نے کہا کہ ترقی انسانی معاشرے کا مستقل عمل ہے۔مختلف ممالک کے تجربات ،خاص کر ترقی پذیر ممالک کے کامیاب تجربات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترقی انسانی حقوق کی تکمیل اور تحفظ کے لیے اشد ضروری ہے۔
چھن شو نے کہا کہ عوام کی خوشحال زندگی سب سے اہم انسانی حق ہے۔بنی نوع انسان کو غربت سے مکمل نجات دلانے کےلیے تمام ممالک کو دو ہزار تیس کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر موثر عمل درآمد کو فروغ دینا چاہیئے۔خوشحال زندگی کے لیے عوام کی خواہشات کی تکمیل کواپنی جدوجہد کا مشن بناناچاہیے ۔ترقی کے زیادہ سے زیادہ ثمرات کو مزید منصفانہ انداز میں عوام تک پہنچایا جانا چاہیئے۔ترقی کے عمل میں عوام کے حصہ لینے کے حق کی ضمانت دی جانی چاہیئے اور خواتین و بچوں،عمررسیدہ افراد اور خصوصی افراد کے حقوق و مفادات کا تحفظ کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ ترقی کی حمایت اور انسانی حقوق کے فروغ کے وعدوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کی جانی چاہیئے۔