ایران کے ایٹمی مسئلے سے متعلق وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای کی شرکت
پچیس ستمبر کو چینی وزیر خارجہ وانگ ای نےنیو یارک میں واقعاقوام متحدہ کےصدر دفتر میں ایران کے ایٹمی مسلے سے متعلق وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں شرکت کی ۔ وانگ ای نے کہا کہ امریکہ نے ایران پرغیر معمولیدباؤڈالا اوریہی ایران کے موجودہ ایٹمی مسلے کی بنیادی وجہ ہے ۔ یہ صورتِ حال اگر اسی طرح آگے بڑھتی رہی تو مزید سنگین بحران پیدا ہونے کا امکان ہے،اس لیے مختلف فریقین کو ایران کے ایٹمی مسلے کے سیاسی اور سفارتی حل کے لیے بھرپور کوشش کرنی چاہیے ۔اس حوالے سے چین کا چار نکاتی موقف ہے۔ پہلا نکتہ یہ کہ ایران کے ایٹمی مسلے کے حل میں کثیرالجہتی کے تحفظ کے بنیادی اصول پر کاربند رہنا چاہیئے ۔دوسرا یہ کہ مختلف فریقین کو ایران کے ایٹمی مسلے کے حوالے سے طےکردہ جامع معاہدے پرعمل درآمد کرنا چاہیئے۔ اگر ایران اس معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد کرتا ہے تو ایران کے جائز معاشی مفادات کا تحفظ بھی کیا جانا چاہیئے ۔ چین، ایران کے ساتھ تجارت اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میںمناسب تعاون جاری رکھے گا ۔ تیسرا ، صلاح و مشورے کے ذریعے موجودہ اختلافات کو حل کیا جانا چاہیئے ۔فریقینکومساوات اور برابری کی بنیاد پر بات چیت کےذریعے اس مسلے کو حل کرنے کا طریقہ ڈھونڈنا چاہیئے ۔چین، ایران پر امریکہ کی یک طرفہ پابندی کی مخالفت کرتا ہے ۔ چوتھا یہ کہ خطےمیںامن کے تحفظ کی بنیادی روح کو برقرار رکھا جانا چاہیئے ۔ چین خلیجی علاقے میں بات چیت کرنے کی حمایت کرتا ہے اور اس علاقےسے باہر کےدوسرے ممالک سے یہ اپیل کرتا ہے کہ وہیہاں محاذ آرائی کی بجائے امن و استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کریں