چین کا تعلیم کو اہمیت دینا اعلی معیاری ترقی کی ضمانت ہے، سی آرآئی کا تبصرہ

2019-10-02 15:46:41
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے ابتدائی عرصے میں اسی فی صد افراد ناخواندہ تھے۔ آج ستر سال کی سخت محنت اور جدو جہد کے بعد چین میں ایک کروڑ ساٹھ لاکھ اساتذہ ہیں اور چین میں نو سال کی تعلیم لازمی قرار پا چکی ہے۔ ملک کی بڑھتی ہوئی افرادی قوت میں نصف سے زائد اعلی تعلیم یافتہ افراد ہیں۔ چین میں عوام کے تعلیم حاصل کرنے کا اوسط عرصہ تیرہ اعشاریہ چھ سال تک پہنچ گیا ہے ۔ دوہزار اٹھارہ میں چینی حکومت نے تعلیم کے فروغ کے لئے چھیالیس کھرب چینی یوان خرچ کئَے۔ چین میں عوامی فلاح کے منصوبوں میں سب سے زیادہ رقوم تعلیم کے شعبے میں خرچ کی جاتی ہیں۔ چین کی آبادی ایک ارب چالیس کروڑ سے زائد ہے ۔ اتنی بڑی آبادی میں لازمی تعلیم کے فروغ کی وجہ سے یقیناًحکومت کو بھاری مالی دباؤ کا سامنا ہے لیکن چینی حکومت کے عزم میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ سنہ انیس سو چھیاسی میں اس حوالے سے پختہ عز م کا اظہار کرتے ہوئے لازمی تعلیم کا قانون جاری کیا گیا اور بیس سال بعد یہ ہدف مکمل طور پر حاصل کر لیا گیا۔اس کے ساتھ ساتھ ملک میں اعلی تعلیم اور پیشہ ورانہ تعلیم کے نظام کو بھی بہتر بنایا گیا ہے ۔ ستر سالوں میں اعلی میعار کے حامل ستائیس کروڑ اذہان کی تربیت کی گئی ہے ۔مستقبل میں بھی چین اعلی معیاری ترقی اور تعلیم کے فروغ کی بدولت اپنی معیشت کی صحت مندانہ ترقی جاری رکھے گا۔



شیئر

Related stories