کھلے پن اور تخلیق کی نئی قوت : سی آر آئی کا تبصرہ

2019-11-07 17:19:52
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اس وقت تجارتی تحفظ پسندی اور یک طرفہ پسندی کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔ معیشت کی عالمگیریت کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ عالمی معیشت سست روئی کا شکار ہے ۔ اس تناظر میں مختلف ممالک آزاد تجارت کے تحفظ کیلئے آواز بلند کررہے ہیں ۔ شنگھائی میں جاری چین کی دوسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو کے دوران ہونگ چھیاو بین الاقوامی اقتصادی فورم منعقد ہوا ۔ شرکاء نے فورم میں تجارتی ماحول ، مصنوعی ذہانت ، عالمی تجارتی تنظیم کی اصلاحات ، ای کامرس اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے قیام سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔ اہم سیاستدانوں ، تجارتی سربراہان اور دانشوروں سمیت ساٹھ سے زیادہ شخصیات نے اس فورم سے خطاب کیا ۔

تبصرے میں کہا گیا ہے کہ حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ جیت - جیت کی بنیاد کھلاپن اور تعاون ہے ۔ درآمدی ایکسپو ایک بہتریں مثال ہے ۔ کھلے پن اور تعاون کے لیے سب سے پہلے تجارتی رکاوٹوں کا خاتمہ کر کے تجارتی ماحول کو بہتر بنانا ہوگا۔ ۔ عالمی منڈی کی وسعت کے لیے تمام فریقوں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔ موجودہ ایکسپو میں بڑا ملک ہو یا چھوٹا ، طاقتور ملک ہو یا کمزور ، سب کو کاروبار کا مساوی موقع ملا ہے ۔ اس سے عالمی سطح پر سب سے وسیع پیمانے پر شراکت داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے ۔ چین کی جانب سے پیش کردہ " دی بیلٹ اینڈ رود " انیشیٹو اور درآمدی ایکسپو سے پوری دنیا کے لیے تعاون کا پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے جو عالمی اقتصادی و تجارتی تعاون کے فروغ کے لیے تخلیقی نوعیت کا قدم ہے ۔ علاوہ ازیں موجودہ ایکسپو میں ایک ایسا نظام بھی قائم کیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ صنعتی اور کاروباری ادرے جو ایکسپو میں شرکت نہیں کر سکتے ، ایکسپو میں قائم ویڈیو کے ذریعے کاروبار کر سکیں گے ۔ اس وقت دوسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو جاری ہے ۔ کھلے پن اور تعاون کی فضا ہر سو پھیل رہی ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحفظ پسندی کی مخالفت میں معیشت کی عالمگیریت کی حمایت کی قوت مضبوط سے مضبوط تر ہو رہی ہے جس سے عالمی معیشت کی بحالی میں مدد ملے گی


شیئر

Related stories