سیاسی تصفیہ شام کے مسئلے کے حل کی راہ ہے۔چینی خصوصی مندوب برائے امورِ مشرقِ وسطی
چینی حکومت کے خصوصی مندوب برائے امورِ مشرقِ وسطی جائی جون نے آٹھ نومبر کو وزارت خارجہ کے زیرانتظام چینی اور غیر ملکی میڈیا کو دی جانے والی بریفنگ میں کہا کہ چین ہمیشہ یہ سمجھتا ہے کہ شام کے مسئلے کے حل کا راستہ سیاسی تصفیہ ہے۔ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ اور احترام کرنا چاہیے اور شام کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام کو کرنا چاہئیے۔
حال ہی میں شام کی صورتحال میں کچھ نئی تبدیلیاں آئی ہیں ، سب سے اہم بات یہ ہے کہ شام کے سیاسی تصفیے کا عمل تیز ہو رہا ہے۔ تاہم اسی دوران ، شام میں ابھی بھی کچھ تنازعات باقی ہیں ، دہشت گرد تنظیمیں مکمل طور پر ختم نہیں کی گئیں اور شام کی موجودہ صورتحال کو بہت سے پیچیدہ عوامل کا سامنا ہے۔
چینی مندوب نے کہا کہ چین ثالثی میں قائدانہ کردار ادا کرنے میں اقوام متحدہ کی حمایت کرتا ہے اور شام کے مسئلے کے جلد از جلد حل میں شراکت کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خلیج میں موجودہ کشیدہ صورتِ حال کی اصل وجہ امریکہ کا ایرانی جوہری معاہدے سے یکطرفہ انخلا اور ایران پر انتہائی دباؤ ڈالنا ہے۔ چینی فریق کا خیال ہے کہ اگر امریکہ "انتہائی دباؤ" کے عمل کو ترک کردے گا تو ایرانی جوہری مسئلہ اپنے اصل حل کی طرف پلٹ سکتا ہے۔ چین کو امید ہے کہ متعلقہ فریق اسی سمت میں گامزن ہوں گے اور ایرانی جوہری معاہدے کو مکمل اور موثر انداز میں نافذ کریں گے۔