چین اور جنوبی افریقہ کے صدور کی ملاقات

2019-11-15 15:16:43
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چودہ نومبر کو چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے برازیلیا میں جنوبی افریقہ کے صدر سرل راما فوسا سے ملاقات کی۔

ملاقات میں صدر شی جن پھنگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ چین اور جنوبی افریقہ دونوں اہم ترقی پزیر ممالک اور ابھرتی ہوئی معیشتیں ہیں اور انہیں اندرون ملک معیشت کی ترقی اور لوگوں کی خوشحالی کو بہتر بنانے کی بھاری ذمہ داری کا سامنا ہے جب کہ بیرونی محاذ پر یکطرفہ پسندی اور دھونس دھمکی کی مخالفت کرتے ہوئے کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا ہے۔ چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان جامع اسٹریٹیجک شراکت داری تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چین ، جنوبی افریقہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ فریقین کو اسٹریٹیجک رابطوں کو برقرار رکھتے ہوئے سیاسی پارٹیوں اور طرز حکمرانی میں تجربے کے تبادلے کو فروغ دینا چاہیے، آپس میں ہم آہنگی کو مضبوط کرتے ہوئے باہمی دلچسپی اوراہم خدشات کے معاملات میں ایک دوسرے کی حمایت کرنی چاہیے، نیز "ساتھیوں اور بھائیوں" کی اس خصوصی دوستی اور بہترین باہمی اعتماد کو مستحکم کرنا چاہیے۔ چین ،برکس ممالک کے مابین یکجہتی اور تعاون کو مستحکم کرنے ، چین -افریقہ تعاون فورم کو فروغ دینے ، اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر قریبی رابطے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے تحفظ کے لیے جنوبی افریقہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

سرل راما فوسا نے عوامی جمہوریہ چین کی سترویں سالگرہ کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ، چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں چینی عوام کی عظیم کامیابیوں کی بے حد تعریف کرتا ہے ، چین کی ترقی کی بھرپور حمایت کرتا ہے اوربین الاقوامی سطح پر چین کے خلاف یکطرفہ دھونس دھمکی کے رویے اور چینی کاروباری اداروں کے خلاف غیر منصفانہ عمل کی بھرپور مخالفت کرتا ہے ۔ جنوبی افریقہ خودمختاری اور جائز حقوق کے تحفظ کے لیے چین کی حمایت کرتا ہے اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ باہمی تبادلے کو مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ دو طرفہ تجارت ، بنیادی تنصیبات کی تعمیر ، مصنوعی ذہانت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا نیز ہم مزید چینی کمپنیوں کی جانب سے جنوبی افریقہ میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔


شیئر

Related stories