عالمی برادری کی جانب سے ہانگ کانگ کی صورتحال پر شی جن پھنگ کے اہم خطاب کی تحسین

2019-11-18 10:59:57
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چودہ نومبر کو چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں برکس ممالک کی گیارہویں سربراہی ملاقات کے موقع پر ہانگ کانگ کی موجودہ صورتحال پر چین کے موقف سے آگاہ کیا۔ عالمی برادری نے شی جن پھنگ کے اہم خطاب کو بڑی اہمیت دی ۔اہم غیر ملکی حلقوں کی اکثریت نے اتفاق کیا کہ ہانگ کانگ میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں کو دہشت گردی میں بدلنے والوں سے ہوشیار رہنا چاہیئے اور پرتشدد کارروائیوں کے خاتمے کو ترجیح دینی چاہئے۔

روسی اکیڈمی آف سائنس کے تحت مشرق بعید کے مطالعہ کےانسٹیٹیوٹ کے نائب سربراہ آندرے آسٹوروسکی نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کے خطاب سے چین کی جانب سے اپنے ا قتدار اعلیٰ ،قومی سلامتی اور ملکی ترقی سے وابستہ امور کے تحفظ کے عزم اور داخلی امور میں بیرونی قوتوں کی مداخلت کی سختی سے مخالفت کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔اس خطاب نے بیرونی قوتوں کو بھی خبرادر کیا ہے کہ وہ چین کے اندرونی امور میں مداخلت مت کریں۔

معروف نیپالی دانشور اور کھٹمنڈو اسکول آف لاء کے سربراہ یوبراج سنگروولا نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کا خطاب ایک ذمہ دارسربراہ مملکت کا بیان ہے۔ بلا شبہ ہانگ کانگ چین کا حصہ ہے اور چین ہمیشہ سے "ایک ملک دونظام" کی پالیسی پر عمل درآمد کرتا رہا ہے۔

ملائیشیا-چین تعلقات عامہ ایسوسی ایشن کے نائب سربراہ یان تھیا لو نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہانگ کانگ کو جلد از جلد پرتشدد کارروائیوں کو ختم کرکے نظم و ضبط کو بحال کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اقتصادی ترقی اور عوامی خوشحالی کی بنیاد ہے۔ہانگ کانگ میں تسلسل کے ساتھ ہونے والی پرتشدد کاررائیوں کو ختم کرنا ہے تاکہ ہانگ کانگ کی خوشحالی کو جلد از جلد بحال کیا جاسکے۔


شیئر

Related stories