مسئلے افغانستان کے حوالےسے چین پر امریکی الزام ترشی بے بنیاد ہے، چینی ماہر
افغان میڈیا کے مطابق حال ہی میں امریکہ کی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا ایلس ویلز کی جانب سے یہ منفی بیان سامنے آیا کہ "چین افغانستان کی ترقی میں کوئی بڑا شراکت دار نہیں ہے اور نہ ہی چین کی جانب سے افغانستان کو اہم نوعیت کی امداد فراہم کی گئی ہے" ۔ مذکورہ بیان کے تناظر میں ،چین کی لانجو یونیورسٹی میں افغان ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر جو یون بیو نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حوالےسے چین پر امریکی الزام تراشی بے بنیاد ہے۔ امریکی اہلکار کے بیان کا مقصد افغانستان سے اپنے انخلاء کے منصوبے کے لیے جواز تلاش کرنا ہے تاکہ خود پر طاری بوجھ سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔
جناب جو یون بیو نے کہا کہ امریکہ دیگر ممالک پر افغانستان میں ناکافی سرمایہ کاری کا الزام عائد کر رہا ہے ۔چند روز قبل ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی افغانستان کے دورے کے دوران یہ ذکر کیا تھا کہ ہمسایہ ممالک کو افغانستان میں زیادہ کردار ادا کرنا چاہئے۔ امریکہ پر امید ہے کہ مسئلہ افغانستان کے حوالے سے امریکہ پر بیرونی الزامات کم ہو سکیں گے اور دوسرے ممالک بھی افغانستان میں امریکی اخراجات کے سلسلے میں معاونت فراہم کریں گے۔جو یون بیو نے واضح کیا کہ افغانستان میں امریکی اخراجات بظاہر زیادہ ہیں ، لیکن در حقیقت ایک بڑی رقم امریکی فوجی اخراجات پر خرچ کی جاتی ہے۔