چینی صدر شی جن پھنگ کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک بات چیت

2019-12-21 15:49:23
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چینی صدر شی جن پھنگ نے بیس تاریخ کی رات کو امریکہ کی دعوت پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اور چین نے تجارتی معاہدے کا پہلا فیز طے کیا ۔ یہ امریکہ ،چین نیز پوری دنیا کے لیے اچھِی بات ہے ۔ دونوں ممالک کے میڈیااور دنیا نے اس فیصلے پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ امریکہ چین کے ساتھ قریبی رابطہ رکھناچاہتا ہے تاکہ جلداز جلد اس معاہدے پر دستخط کیے جا سکیں اور اس کو عمل میں لایا جا سکے ۔

جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور امریکہ نے برابری اور باہمی اعتماد کی بنیاد پر تجارتی معاہدے کا پہلا فیز طے کیا ہے۔ موجودہ پیچیدہ عالمی صورتحال کے تناظر میں ، یہ معاہدہ نہ صرف چین اور امریکہ کے لیے مفید ہے بلکہ پوری دنیا کے امن و خوشحالی کے لیے بھی فائدہ مند ہے ۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین- امریکہ تجارتی تعاون نے چین امریکہ تعلقات کی مستحکم ترقی اور عالمی معیشت کی ترقی کے لیے بڑی خدمات سر انجام دی ہیں ۔ موجودہ دور کی معیشت اور ٹیکنالوجی نے دنیا کے مختلف ممالک کو ایک دوسرے سے منسلک کردیا ہے ۔ چین اور امریکہ کے مفادات بھی ایک دوسرے سے جڑے ہیں ۔ دونوں ممالک کے درمیان کچھ اختلافات ضرور موجود ہیں ۔ لیکن اگر دونوں ممالک تجارتی تعاون کے مرکزی نکتے پر کاربند رہیں اور ایک دوسرے کے کلیدی مفادات اور اقتدار اعلی کا احترام کریں ، تویقیناٰ ان مشکلات کا مقابلہ کیا جا سکتاہے۔ نئے عہد میں دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کے آگے بڑھنے سے چین اور امریکہ دونوں کے عوام کو فائدہ ہوگا۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ حال ہی میں چین نے تائیوان ، ہانگ گانگ ، سنکیانگ اور تبت سے متعلق امریکہ کے منفی پرو پیگنڈے پر توجہ دی ہے ۔ امریکہ کے اقدامات سے چین کے اندرونی امور میں مداخلت کی گئی ہے اور چین کے مفادات کو نقصان پہنچایا گیاہے جو چین -امریکہ تعاون اور باہمی اعتماد کے لیے سازگار نہیں ۔ چین امید کرتا ہے کہ امریکہ دونوں ممالک کے پہلےمرحلے کے طے کردہ اہم اتفاق رائے پر حقیقی طور پر عمل درآ مد کرے گا اور دونوں ممالک کے تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان اہم ایجنڈے پر منفی اثر مرتب نہیں ہونے دے گا


شیئر

Related stories