سنکیانگ کے حوالے سے مغربی میڈیا کا دوہرا معیار اور حقائق کے برعکس بے بنیاد رپورٹنگ ، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-12-31 10:28:38
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

نیویارک ٹائمز کی جانب سے حال ہی میں جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی حکومت سنکیانگ میں بچوں کو بورڈنگ اسکولوں میں بھیج دیتی ہے ، انہیں والدین سے علیحدگی پر "مجبور" کیا جاتا ہے، بچوں کو ان کی مقامی زبان کے بجائے چینی زبان میں حب الوطنی کی تعلیم دی جاتی ہے اور بچوں کا "برین واش" کیا جاتا ہے۔یہ رپورٹ یکسر حقائق کے منافی اور بے بنیاد ہے۔

رواں برس جولائی میں مبصرین نے سنکیانگ کے شہری اور دیہی علاقے کا دورہ کیا تھا اور خود مشاہدہ کیا تھا کہ اسکولوں میں بچے چینی اور ویغور دونوں زبانوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔نیویارک ٹائمز نے چینی حکومت پر بے بنیاد اور من گھڑت الزام عائد کیا کہ سنکیانگ میں چینی زبان کی ترویج کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ اقلیتی قومیتوں کی "زبان اور ثقافت" کو ختم کیا جائے۔درحقیقت مبصرین نے دورہ سنکیانگ کے دوران خود مشاہدہ کیا کہ ابتدائی اور ثانوی تعلیم 7 زبانوں میں دی جاتی ہے ۔مقامی لوگ 5 زبانوں میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگرامز سن سکتے ہیں اور متعدد زبانوں میں اخبار پڑھ سکتے ہیں۔

سنکیانگ کا رقبہ برطانیہ سے سات گنا زیادہ ہے۔سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی حکومت نے مقامی تقاضوں کے مطابق "بورڈنگ اسکول" کا نظام اپنایا ہے جو مقامی شہریوں میں انتہائی مقبول ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ دور دراز علاقوں کے باشندے اپنے بچوں کو بورڈنگ اسکولوں میں بھیجنا چاہتے ہیں۔لہذا اخبار کی رپورٹ خود ہی مذکورہ الزام کی نفی کرتی ہے۔

علاوازیں مذکورہ رپورٹ میں سنکیانگ کے پرائمری اسکولوں میں حب الوطنی کی تعلیم کو بھی ہدف تنقید بنایا گیا ہے ۔درحقیقت پوری دنیا میں بچوں کو حب الوطنی کی تعلیم دی جاتی ہے اور امریکہ میں تو اسے مزید اہمیت حاصل ہے ۔لیکن جب سنکیانگ سے متعلق بات کی جاتی ہے تو مغربی ذرائع ابلاع جب الوطنی کی تعلیم کو "برین واش" کا نام دے دیتا ہے جو صریحاً دوہرا معیار ہے۔


شیئر

Related stories