چینی صدر شی جن پھنگ کا دو ہزار بیس کے لیے تہنیتی پیغام

2019-12-31 19:45:23
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

دو ہزار بیس کی آمد پر چینی صدر شی جن پھنگ نے چائنا میڈیا گروپ اور انٹرنیٹ کے ذریعے تہنیتی پیغام میں سال نو کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا،جس کا متن ذیل میں درج ہے:


کامریڈو، دوستو ، خواتین و حضرات :السلام علیکم

دو ہزار بیس کے نئے سال کی گھنٹی بج رہی ہے ۔ اس موقع پر میں دارالحکومت بیجنگ میں نئے سال کی آمد پر آپ کے لیےنیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں ۔

دو ہزار انیس میں ہم نے محنت سے کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ٹھوس اقدامات سے ترقی کے راستے پر گامزن ہیں۔رواں برس چین کی اعلی معیار کی ترقی مستحکم طور پر جاری رہی، توقع ہے کہ جی ڈی پی کی مجموعی مالیت ایک ہزار کھرب چینی یوان تک پہنچ جائیگی یعنی فی کس جی ڈی پی کی شرح دس ہزار امریکی ڈالرز سے تجاوز کر جائیگی۔معاشی و معاشرتی ترقی کے حوالے سے تین اہم منصوبوں کے نفاذ سے متعلق کلیدی پیش رفت ہوئی ہے۔بیجنگ ، تھین جن اور حہ بے کی ہم آہنگ ترقی، دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی اور گوانگ دونگ ، ہانگ کانگ اور مکاو کے گریٹر بے ایریا اور دریائے یانگسی کے ڈیلٹا علاقے کی ہم آہنگ ترقی کے عمل میں تیزی آ رہی ہے۔دریائے زرد کا حیاتیاتی تحفظ اور اعلی معیار کی ترقی ملک کی قومی ترقیاتی حکمت عملی سے منسلک کی گئی ہے ۔ملک میں تین سو چالیس پسماندہ دیہات اور ایک کروڑ سے زائد لوگ غربت سے چھٹکارا حاصل کر رہے ہیں۔چھانگ عہ فور خلائی جہاز انسانی تاریخ میں پہلی بار چاند کے عقبی حصے پر اترا ہے ۔ لانگ مارچ فائیو وائے تھری کیریئر راکٹ کی کامیاب لانچنگ کی گئی ہے،شو لونگ ٹو تحقیقی جہاز قطب جنوبی کی پہلی جہاز رانی کر چکا ہے،بیدو نیویگیشن سسٹم کے سیاروں کا گلوبل نیٹ ورک تشکیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔ فائیو جی مواصلاتی تیکنیکس کا کمرشل استعمال شروع ہو گیا ہے۔بیجنگ تا شین بین الاقوامی ہوائی اڈا با ضابطہ فعال ہو چکا ہے۔یہ کامیابیاں نئے عہد میں جدوجہد کرنے والوں کی انتھک کوششوں اور قربانیوں کا ثمر ہے جن سے چینی عوام کے ممتاز طرز عمل اور چینی طاقت کی عکاسی ہوئی ہے۔

گزشتہ سال چین کی اصلاحات اور کھلے پن سے ترقی کی نئی قوتیں پیدا ہوئی ہیں۔چینی کمیونسٹ پارٹی اور سرکاری محکموں کی اصلاحات کامیابی سے مکمل ہو چکی ہیں۔ملک میں کچھ نئے آزاد تجارتی زونز اور شنگھائی آزاد تجارتی آزمائشی زون قائم کیے گئے ہیں۔اسٹاک مارکیٹ میں سائنسی سٹارٹ اپ کمپنیوں کے حصصوں کی لین دین کا آغاز ہو گیا ہے۔ٹیکس اور فیسوں میں کمی کی کل مالیت بیس کھرب یوان سے تجاوز کر گئی ہے۔ذاتی انکم ٹیکس کا سٹارٹ پوائنٹ بلند کیا گیا ہے۔عوام کے روز مرہ استعمال کی ادویات کی قیمتیں کم کی گئی ہیں۔انٹرنیٹ کی رفتار تیز جبکہ فیس کم کی گئی ہے۔کوڑاکرکٹ کے انتظام کی مہم سے "لو کاربن لائف" عوام کی نئی طرز زندگی اور فیشن بن چکا ہے۔اس کے علاوہ بنیادی سطحوں پر کام کرنے والے اہلکاروں کو بے معنی سرگرمیوں سے باز رکھنے سے ہمارے اہلکاروں کو زیادہ ٹھوس کام کرنے میں سہولت فراہم کی گئی ہے۔چین بھر میں ہر جگہ بہترین تبدیلیاں اور پرجوش مناظر نظر آ رہے ہیں۔

گزشتہ ایک سال سے ہماری فوجی اور قومی دفاعی اصلاحات مستقل طور پر آگے بڑھ رہی ہیں۔ نئے عہد کے لیے پیپلز آرمی نت نئی عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ہم نے قومی دن کے موقع پر عظیم پریڈ کا انعقاد کیا ، بحریہ اور فضائیہ کے قیام کی سترویں سالگرہ منائی اور ساتویں عالمی فوجی گیمز کی میزبانی کی۔چینی ساختہ کیریئر جہاز باضابطہ طور پر بحری فوج میں شامل کیا گیا ہے۔ہمارے فوجی دستے مادر وطن کا ہمیشہ تحفظ کرنے والی آہنی دیوار ہیں۔اس موقع پر ہم آبائی گھر کے محافظوں کو سیلوٹ پیش کرتے ہیں اور اُن کے لیے احترام کا اظہار کرتے ہیں۔

دو ہزار انیس میں نئے چین کے قیام کی سترویں سالگرہ شان و شوکت سے منائی گئی۔ہم گزشتہ ستر برسوں میں مادر وطن کی حاصل کردہ کامیابیوں کو سراہتے ہیں اور حب الوطنی کے جذبات کی ایک "مضبوط قوت" سے بے حد متاثر ہیں۔ہم نے دیکھا ہے کہ عظیم پریڈ میں شامل فوجی دستوں کے اسکوڈز اور عوامی ریلی میں لوگوں کے جوش و جذبات سے تھین آ من اسکوائر کو خوشی کے ایک سمندر میں تبدیل کر دیا گیا۔پورے ملک میں تہوار کا سماں تھا اور لوگوں کے چہروں پر فخر کی مسکراہٹ نظر آ رہی تھی۔ہر گلی میں لوگ "میں اور میرا مادر وطن " کا گیت گا رہے تھے۔حب الوطنی کے جذبات سے ہماری آنکھیں آنسو وں سے بھر گئیں۔حب الوطنی کے جذبات ایک قوم کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں۔ہم نئے چین کو سراہتے ہوئے نئے عہد میں مزید جستجو اور جدوجہد کے دھارےمیں شامل ہو رہے ہیں اور ہم قوت محرکہ سے بھرے ہوئے ہیں۔

گزشتہ سال میں نے کافی علاقوں کے دورے کیے ہیں۔شون آن نیو زون کی تعمیر آگے بڑھ رہی ہے، تھین جن نیو پورٹ کے امور بہترین انداز میں جاری ہیں ، بیجنگ کا سب سینٹر پررونق ہو رہا ہے، اندرون منگولیا کی چراگاہیں مزید خوبصورت ہو چکی ہیں، قدیم تاریخ کے حامل دریائے زرد کی مغربی راہداری اور آس پاس کے علاقوں میں نئے مناظر سامنے آ رہےہیں ، دریائے ہوانگ پھو کے دونوں کناروں پر عوام کی زندگی ماضی کی طرح اب بھی خوشحال ہے۔مادر وطن میں ہر جگہ ترقی اور خوشحالی کے مناظر نظر آ رہےہیں۔میں نےایک بار پھر چینی انقلاب کے راستوں پر قدم رکھا ہے۔صوبہ جانگ شی میں ریڈ آرمی کے لانگ مارچ کے آغاز کی جگہ سے لے کر صوبہ حہ نان کی شین شن کاونٹی میں قائم عہ یو ون انقلابی علاقوں کے صدر مقام کے میوزیم ، صوبہ گانسو کے کاو تھائی علاقے میں ریڈ آرمی کے مغربی دستے کے یاد گار مینار اور بیجنگ کے شان شن انقلابی یاد گار پارک تک ، ان مقامات کے دوروں سے میں بے حد متاثر ہوا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ اصل منزل اور مشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم بھر پور انداز میں نئے عہد میں نئے لانگ مارچ کو بخوبی پایہ تکمیل تک پہنچا سکیں گے۔

میں نےانتہائی مصروفیات کے باوجود ہمیشہ کی طرح وقت نکال کر دیہی علاقوں میں باشندوں سے ملاقاتیں کی اور ان سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مجھے اپنے دل کی باتیں بتائیں جو مجھے ہمیشہ یاد رہتی ہیں۔ صوبہ یون نان کے گونگ شان علاقے میں رہنے والے دو لونگ اقلیتی قومیت کے عوام، صوبہ فو جیان کے شو نینگ کاونٹی کے شاہ ڈانگ گاوں کے باشندے، "وانگ جیے کلاس" کی تمام سپاہ، بیجنگ اسپورٹس یونیورسٹی کی پوسٹ گریجویٹ "چیمپئن کلاس" کے طلباء، مکاو خصوصی انتظامی علاقے کے بچوں اور رضاکار بزرگوں نے مجھے خطوط بھیجے۔ میں نے خطوط کے جواب میں ان کی حاصل کردہ کامیابیوں کو بھرپور سراہا ہے اور اپنی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

رواں سال کے دوران، میں بے شمار لوگوں اور واقعات سے بےحد متاثر ہوا ہوں۔ جانگ فو چھینگ، جنہوں نے ساری زندگی نمود و نمائش کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف اپنے اصل ہدف اور مشن پر توجہ مرکوز رکھی۔ ہوانگ ون شو، جہنوں نے غربت کے خاتمے کےلئے اپنی ساری جوانی اور زندگی صرف کر دی۔ صوبہ سی چھوان کے مو لی علاقے کے آگ بجھانے والے اکتیس بہادر سپاہی، اپنی جان پر کھیل کر دوسرے سپاہیوں کا تحفظ کرنے والے دو فو گوہ، چینی خواتین کی والی بال ٹیم جس نے تسلسل سے ورلڈ کپ کے گیارہ مقابلوں میں فتح حاصل کی اور چیمپئن قرار پائے ۔ اس کے علاوہ دیگر خدمات سرانجام دینے والے بے شمار گمنام ہیروز نے اپنی عام روزمرہ زندگی کے دوران غیر معمولی باب رقم کیے۔

سال دو ہزار انیس کےدوران چین اپنے کھلے بازوں سے سارے عالم کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ہم نے دوسرا "دی بیلٹ اینڈ روڈ" بین الاقوامی تعاون کا سربراہی فورم ،بیجنگ عالمی باغبانی ایکسپو، ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس ، چین کی دوسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو کا انعقاد کیا۔ جس سے پوری دنیا میں ایک مہذب، کھلے اور اشتراکی چین کی عکاسی ہوئی ۔ میں نے متعدد ممالک کے رہنماوں اور حکومتی سربراہان سے ملاقاتوں کے دوران چین کے نظریات کا تبادلہ کیا۔ جس سے باہمی دوستی کو فروغ ملا اور اتفاق رائے کو گہرائی سے وسعت ملی ۔ دنیا میں چند مزید ممالک نے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے ۔ جس سے چین کےساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے ممالک کی تعداد ایک سو اسی تک جاپہنچی ہے۔ ہمارے دوست پوری دنیا میں موجود ہیں۔

سال دو ہزار بیس کو سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے۔ہم خوشحال سماج کی مکمل تشکیل کریں گے اور پہلے صد سالہ اہداف کو حاصل کریں گے ۔سال دو ہزار بیس میں غربت کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔حتمی فتح کے لئے گھنٹی بج رہی ہے۔ہم مشکلات کے سامنے ایک ساتھ مل کر پیچھے نہیں ہٹیں گے، اپنی خامیوں کو دور کرتے ہوئے بنیاد کو پختہ بنانے کی کوشش کریں گے اور غربت کے خاتمے کے آخری مرحلے کو عبور کریں گے۔ہم طے شدہ منصوبے کے مطابق موجودہ معیار کی روشنی میں دیہی علاقوں میں غریب لوگوں اور غریب کاونٹیوں کو غربت سے نکالیں گے۔

چند دن پہلے میں نے مکاو خصوصی انتظامی علاقے کی مادروطن میں واپسی کی بیسویں سالگرہ منانے کی تقریب میں شرکت کی۔میں مکاو کی خوشحالی اور استحکام پر خوشی اور اطمینان محسوس کرتا ہوں۔مکاو کی کامیابی سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ "ایک ملک دو نظام" عمل میں لایا جاسکتا ہے، یہ کامیاب ہوسکتا ہے اور عوام میں بھی انتہائی مقبول ہو سکتا ہے۔حالیہ چند مہنیوں سے ہانگ کانگ کی صورتحال باعث تشویش ہے۔ہم آہنگی اور استحکام کے بغیر خوشحال گھر کیسے ممکن ہو سکتا ہے۔میری دلی خواہش ہے کہ ہانگ کانگ میں بہتری آئے اور ہانگ کانگ کے ہم وطن خوشحال ہوں ۔ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام ہانگ کانگ کے شہریوں کی مشترکہ خواہش اور چینی عوام کی امید بھی ہے۔

تاریخ بناء کسی رکاوٹ کے آگے بڑھ رہی ہے ۔ کبھی کبھار ہموار اور کبھی کبھار طوفان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ہم طوفانوں اور مشکلات سے ڈرنے والے نہیں۔چین مثبت طور پر پرامن ترقی کے راستے پر گامزن رہے گا ، عالمی امن کا تحفظ اور مشترکہ ترقی کے فروغ کے لئے کوشش کرے گا۔ہم دوسرے ممالک کے عوام کے ساتھ مل کر ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کو آگے بڑھائیں گے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ روشن مستقبل کے لئے جدوجہد کریں گے۔

اس وقت لوگ اپنے اپنے روزگار میں مصروف ہیں۔کچھ سلامتی کا تحفظ کررہے ہیں۔ آپ سب نے بہت محنت اور جدوجہد کی ہے۔ ہم وقت کو قیمتی نگاہ سے دیکھیں اور ہر لمحے سے فائدہ اٹھا کر جدوجہد کریں۔آئیے: ہم سب ایک ساتھ مل کر سال دو ہزار بیس کاخیرمقدم کریں۔

نیا سال مبارک۔


شیئر

Related stories