وقت کے گزرنے کے باوجودعالمگیریت سے متعلق چینی فارمولہ اب بھی ترو تازہ ہے ، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-01-16 20:22:10
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

دو ہزار بیس کے لیے عالمی اقتصادی فورم کا سالانہ اجلاس اگلے ہفتہ سویٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقد ہوگا جس کا موضوع ہے "عالمی قوتوں کو یکجا کرکے پائیدار ترقی کی تکمیل" ۔عالمگیریت کے خلاف رجحان میں اضافے کے تناظر میں تین سال پہلے چینی صدر شی جن پھنگ نے اس فورم سے جو خطاب کیا تھا اب بھی لوگوں کی یاد میں تازہ ہوگا ۔
تین سال قبل صدر شی جن پھنگ نے عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر چینی دانش کو پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقتصادی عالمگیریت سماجی ترقی کی ضرور یات اور سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی کا لازمی نتیچہ ہے ۔عالمی معیشت کے سمندر سے چھوٹی چھوٹی جھیلوں یا دریاوں کو الگ کرنا ناممکن ہے ۔
جیسا کہ چینی قائد نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ کثیرالطرفہ نظریات کا تحفظ کیا جانا چاہیئے ۔مختلف فریقوں کو استعدادکار کو بہتر بنانے اور کثیرالطرفہ نظریات کے تحفظ کے لیے نظام کی اصلاحات کو سمجھنا چاہیے ۔ اس کے علاوہ ، اصلاحات کے دوران ترقی یافتہ ممالک اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات بھرپور اور متوازن انداز میں زیر غورآنے چاہییں۔چین کا پیش کردہ جامع مشاورت ، تعمیری شراکت اور مشترکہ مفادات پر مشتمل عالمی انتظامی تصور دنیا کے انتظام و انصرام کو بہتر بنانے کیلئے ایک اچھا نسخہ بن چکا ہے ۔چین دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ تعاون کو تسلسل کے ساتھ فروغ دے رہا ہے جس سے عالمی برادری کو مزید عمدہ عوامی مصنوعات مل رہی ہیں۔تین سال قبل ڈیووس فورم کے سالانہ اجلاس میں صدرشی جن پھنگ کے خطاب نے ایک دفعہ پھر اقتصادی عالمگیریت کے لیے درست سمت کا تعین کیا تھا ۔


شیئر

Related stories