چین بدستور عالمی اقتصادی ترقی کا انجن ہے،وجہ کیا ہے ؟ سی آر آئی کا تبصرہ

2020-01-17 18:18:11
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

سترہ جنوری کوجاری کردہاعدادوشمار کے مطابق چین کےجی ڈی پی میں پچھلے سال کے مقابلے میں چھ اعشاریہ ایک فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ فی کس جی ڈی پی پہلی مرتبہ دس ہزار امریکی ڈالرسے تجاوز کر گیا ہے۔اندرونی و بیرونی چیلنجوں میں نمایان اضافے کےتناظر میںچینی معیشت عالمی اقتصادی ترقی کا انجن رہی ہے۔
دنیا میں چھ اعشاریہ ایک فیصد کی شرح اضافہ سرفہرست ہے اور دس کھرب ڈالر سے زائد جی ڈی پی کے حامل معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔اقتصادی ترقی کے معیار کے لحاظ سے صنعتی ڈھانچہ بہتر ہو رہا ہے ،اقتصادی ترقی میں کھپت کا کردار نمایان ہوتا جا رہا ہے۔اس سے ظاہر ہوتاہے کہ اعلی معیار کی ترقی چینی معیشت کی کلید بن چکی ہے۔
اتنے نمایان ثمرات کے تناظر میں چینی مارکیٹ کی بڑی اہمیت ہے۔ایک ارب چالیس کروڑ آبادی اور دنیا میں سب سے بڑے درمیانی آمدن والے افراد کے حامل کھپت کیبڑی مارکیٹ چین کی منفرد خوبی ہے۔اس کے علاوہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور کھلے پن کو فروغ دینے کے حوالے سے چین کے اقدامات سے چینی منڈی پر دنیا کے اعتماد میں بڑا اضافہ ہوا۔
دو ہزار بیس میں چین اعلی معیار کی ترقی کو اہمیت دیتا رہے گا اور معیشت کو معقول رفتار سے آگے بڑھانے کی کوشش کرتا رہے گا تاکہ اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل اور تیرہویں پنچ سالہ منصوبہ بندی پر کامیابی سے عمل کیا جائے ۔



شیئر

Related stories