عالمی ادارہ صحت کی جانب سے نوول کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کے اقدامات کی تحسین
چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اٹھائیس تاریخ کو بیجنگ میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈانوم گیبراسیس سےملاقات کی ۔
اس موقع پر ٹیڈروس نے کہا کہ وو ہان شہر میں نوول کرونا وائرس کے پھیلاو سے متعلق چین نے انتہائی قلیل عرصے میں وائرس کے " پیتھوجین" کی تصدیق کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او سمیت دیگر ممالک کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ اور چینی حکومت نے وبا کی روک تھام اور کنٹرول کو انتہائی اہمیت دی ہے اور فوری طور پر وبا کے انسداد کے لیے مضبوط اور ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ چینی نظام کی طاقت اور چینی اقدامات کی تاثیر نایاب اور قابل ستائش ہے۔ عالمی ادارہ صحت اور بین الاقوامی برادری چینی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے فیصلہ کن اقدامات کو بھرپور سراہتی ہے اور جامع طور پر ان کا اعتراف کرتی ہے۔ انہوں نے وبا کے پھیلاو کی روک تھام کے حوالے سے چین کی زبردست کوششوں پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ڈبلیو ایچ او اور چین کے درمیان تعاون مزید مستحکم ہو گا اور چین کی ضروریات کے مطابق ہر قسم کی امداد فراہم کی جائے گی۔
ٹیڈروس نے چند ممالک کی جانب سے اپنے شہریوں کو واپس بلائے جانے کی تجاویز کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے کہا عالمی ادارہ صحت ایسے اقدامات کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ موجودہ صورتحال میں ہمیں پرسکون رہنا چاہئے اور بے جا ردعمل سے گریز کرنا چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت ، اس وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لئے چینی حکومت کی صلاحیت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔
اس موقع پر وانگ ای نے کہا کہ چین بین الاقوامی برادری بالخصوص ڈبلیو ایچ او کے ساتھ کشادہ اور شفاف تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے اور چین عالمی صحت عامہ سے متعلق اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے گا۔