وبا پر قابو پانے میں پیش رفت ہوئی ہے ،اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے

2020-02-13 16:00:29
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بارہ فروری کو اقوام متحدہ کی معاشرتی ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میں،اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے جیانگ جون نے وبا کی روک تھام کے لیے چین کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وبا کی روک تھام کے سلسلے میں پیش رفت ہوئی ہے ۔ چین وبا کے خلاف فتح یاب ہونے کی صلاحیت اور اعتماد رکھتا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ چین کو یقین ہے کہ رواں سال معاشی ومعاشرتی ترقی کے اہداف کو بھی پورا کیا جا سکے گا۔ جیانگ جون نے کہا کہ چینی حکومت وبا سے مقابلے کو اس وقت کا سب سے اہم ترین کام سمجھتی ہے ۔ چینی صدر شی جن پھنگ بذاتِ خود اس کام کی ہدایات دے رہے ہیں اورتمام چینی عوام اس میں شامل ہیں۔چین نے وبا پر قابو پانے کے حوالے سے سب سے جامع اور سب سے سخت اقدامات اختیار کئے ہیں ۔ اس سے چین کے نظام کی برتری اور چین کی طاقت کا اظہار ہوتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت اور عالمی برادری نے چین کے ان اقدامات کو سراہا ہے ۔ جیانگ جون نے کہا کہ وبا کے مقابلے میں چین ہمیشہ عوام کی زندگی کے تحفظ اور صحت کو اولین ترجیح دیتا ہے ۔ چین کے شہر وو ہان میں دو ہسپتال ہنگامی بنیادوں پر قائم کیے گئے ہیں جس میں سے ہر ایک کی تعمیر پر تقریباً دس دن کا وقت لگا اور مختلف علاقوں سے شعبہِ طب سے تعلق رکھنے والے بیس ہزار افراد کو صوبہ حو بے میں بھیجا گیا ہے ۔ ان کوششوں سے وبا پر قابو پانے کے عمل میں مثبت تبدیلی آئی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ چینی حکومت نے شفاف اور ذمہ دارانہ انداز میں وبا کی تازہ ترین خبریں دنیا تک پہنچائی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وبا کا مقابلہ دنیا کے مختلف ممالک کو درپیش مشترکہ چیلنج ہے ۔ چین نے عالمی برادری سےا پیل کی ہے کہ وبا پر قابو پانے کے لیے سب متحد ہو کر ایک دوسرے کی حمایت کریں ۔ انڈونیشیا ، فلپائن اور منگولیا سمیت مختلف ممالک کے نمائندوں نے وبا کے خلاف چین کے اقدامات کو سراہا اور عالمی برادری سے وبا پر قابو پانے کے لیے تعاون کرنے کی اپیل بھی کی ۔


شیئر

Related stories