عالمی سطح پر وبائی صورتحال سے نمٹنے میں چین کا مثالی ردعمل : سی آر آئی کا تبصرہ

2020-03-14 17:20:13
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے بارہ تاریخ کی رات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت میں کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں وبا پھیل رہی ہے ۔ موجودہ صورتحال تشویش ناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو وبائی صورتحال پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی مضبوطی سے ایک طاقتور قوت میں ڈھلنے کی ضرورت ہے۔

ادھر عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈ ہانوم گیبریسس کا کہنا ہے کہ کووڈ -19سے متاثرہ ممالک اور خطوں کی تعداد میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں " ۔

اس نئے مرحلے میں پوری دنیا وبا کا مقابلہ کیسے کرے ؟ اس کے جواب میں چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے انتونیو گوئترس کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت میں چین کے موقف سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتار اقدامات ، مشترکہ دفاع و کنٹرول اور اتحاد سے جامع قوت کی تشکیل نمایاں عوامل ہیں ۔

اس کے ساتھ ساتھ چین دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے حاصل شدہ تجربات کا تبادلہ کر رہا ہے ، ادویات اور ویکسین سے متعلق مشترکہ تحقیق کا فروغ جاری ہے اور وبائی صورتحال سے دوچار چند ممالک کی اپنی صلاحیت کے تحت امداد بھی کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ چین نے عالمی ادارہ صحت کو وبائی مرض کے خلاف بین الاقوامی لائحہ عمل کی تشکیل اور معاونت کے لئے 20 ملین امریکی ڈالزر عطیہ دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ اقتصادی عالمگیریت کے دور میں موجودہ وبائی صورتحال جیسے واقعات آئندہ بھی اچانک رونما ہو سکتے ہیں ۔ لیکن بقول شی جن پھنگ کے بنی نوع انسان کو درپیش کسی بھی آزمائش میں یکجہتی اور تعاون سب سے طاقتور ہتھیار ہیں۔


شیئر

Related stories