وبا کے خلاف ہمیں متحد ہونا ہے: کووڈ-۱۹ وبا سے نبرد آزما پاکستانی رضاکار
بیجنگ کے چھاؤ یانگ ڈسٹرکٹ میں چاؤ اینگ بے لی نامی ایک رہائشی کمیونٹی کے داخلی دروازے پر ایک چھپن سالہ پاکستانی رضاکار ذوالفقار حسین عباسی رہائشی علاقے میں داخل ہونے والوں اور یہاں سے باہر جانے والوں کا درجہ حرارت جانچنے اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنے میں مصروف ہیں۔ ذوالفقار حسین تیس سال سے زیادہ عرصے سے چین میں مقیم ہیں۔
وبا پھوٹنے کےبعد بیجنگ کی مختلف رہائشی کمیونٹی میں رہائش پذیر افراد کے جسمانی درجہِ حرارت جانچنے اور ان افراد کے کوائف اکٹھے کرنے سمیت کئی اقدامات اختیار کیے گئے ہیں۔ذوالفقار کی کمیونٹی میں ساٹھ ہزار افراد رہائش پذیر ہیں جن میں کافی زیادہ غیرملکی بھی شامل ہیں۔ فروری کے آغاز میں ہی ذوالفقار نے اسٹریٹ انتظامیہ سے رابطہ کرکے رضاکار بننے کی درخواست پیش کی۔
اس تمام وقت میں عوامی رویئے کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ وبا کے خلاف جو احتیاطی تدابیر اختیار
کر نے کا کہا گیا ہے تمام شہری اس پر عمل کر رہے ہیں۔ چین کے عام شہری اپنے گھر میں قرنطین اور حفاظتی اقدامات پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرتے ہیں ،ماہرین کی تجاویز مانتے ہیں ،کمیونٹی کے اصول و ضوابط پر کاربند رہتے ہیں اور اپنی حفاظت کو اہمیت دیتے ہیں۔لوگ باہر کم ہی نکلتے ہیں ، باہر جائیں تو ماسک لگاتے ہیں اور دوسروں سے فاصلہ برقرار رکھتے ہیں۔مزید یہ کہ پورے ملک کے عوام وبا سے شدید متاثر ہ شہر وو ہان کی بھرپور مدد بھی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وبا کے خلاف چینی عوام نے جس قومی یکجہتی اور مضبوط عزم کا مظاہرہ کیا ہے وہ مثالی اور متاثر کن ہے۔
اس وقت کووڈ-۱۹ وبا دنیا میں تیزی سے پھیل رہی ہے ۔ ذوالفقار کا کہنا ہے کہ وبا سے لڑنے میں چین کے تجربات قابل تقلید ہیں۔مختلف ممالک کو متحد ہو کر اس وبا کی روک تھام کرنی ہو گی اور اس پر قابو پانا ہوگا۔