عالمی ادارہ صحت کے لئے فنڈنگ کو روکنا نا صرف دوسر ے ممالک بلکہ خود امریکہ کے لیے بھی نقصان دہ ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-04-16 11:41:46
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی صدر نے چودہ اپریل کو وائٹ ہاوس میں منعقدہ بریفنگ کے دوران عالمی ادارہ صحت کے لئے فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا اور ادارے پر الزام عائد کیا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا کے خلاف ڈبلیوایچ او کے نامناسب ردعمل کی وجہ سے وبا دنیا بھر میں پھیل رہی ہے۔دنیا کو صحت عامہ کے بحران کے سامنا ہے اور اس تناظر میں امریکہ کایہ یک طرفہ عمل نا صرف عالمی ادارہ صحت کی صلاحیت کو کمزور بنائے گا ، وبا کے خلاف بین الاقوامی تعاون میں رکاوٹ بنے گا بلکہ امریکی عوام سمیت مختلف ممالک کے عوام کے مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گا۔

کووڈ-۱۹ کی وبا پھوٹنے کے بعد عالمی طور پر صحت عامہ کے شعبے میں سب سے مستند اور پیشہ ور بین الاقوامی ادارے کے طور پر عالمی ادارہ صحت نے وبا کے خلاف عالمی تعاون کو فروغ دینے میں مثالی کردار ادا کیا۔حال ہی میں منعقدہ جی ۲۰ گروپ کی خصوصی سربراہی کانفرنس میں وبا کے خلاف بین الاقوامی سرگرمیوں میں عالمی ادارہ صحت کی حمایت پر زور دیا گیا۔تاہم امریکہ کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روکنے سے اس ادارے کی طرف سے ترقی پذیر ممالک کو امداد دینے میں رکاوٹ پیدا ہو گی ۔

امریکہ کے امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت کے مذکورہ فیصلے کی مخالفت کی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ عالمی برادری نے بھی امریکہ کے اس غلط فیصلے پر کڑی تنقید کی ہے۔

دراصل مشہور امریکی سیاسی نیوز ویب سائٹ Politico سے ملی اطلاعات کے مطابق فروری کے وسط میں ، وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ مالی سال 2021 کے بجٹ میں واضح طور پر کانگریس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ عالمی ادارہ صحت کے لیے مختص کردہ رقم کو نصف سے زیادہ کم کرے۔تجزیہ نگاروں کے مطابق امریکہ کے عالمی ادارہ صحت پر عائد کردہ الزامات محض فنڈنگ روکنے کا بہانہ ہیں اور یہ امریکی عوام کی توجہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے ہٹا کر دوسری جانب مبذول کرنے کی کوشش بھی ہے۔

انسان ہم نصیب معاشرے میں رہتا ہے۔اتحاد ، وبا کے خلاف سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔امریکہ کے پالیسی سازوں کو مشورہ دیا جائے کہ وہ جلد از جلد عالمی برادری کے ساتھ تعاون کریں۔اگر وہ یک طرفہ پسندی پر قائم رہے تو آخر میں نا صرف عالمی برادری بلکہ امریکہ کو بھی نقصان پہنچے گا۔


شیئر

Related stories