چینی لیبارٹری میں وائرس پیدا ہونے کی رپورٹ کے حوالے سے امریکی صحافیوں اور سیاست دانوں کی سازش بے نقاب

2020-04-25 15:30:10
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

آزاد امریکی نیوز سائٹ "گرے زون" نے حال ہی میں ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان ہے " چینی لیب میں کورونا وائرس کے جنم کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی سازشی تھیوری کس طرح وجود میں آئی تھی" ۔ مضمون میں انکشاف کیا گیا تھا کہ امریکی قدامت پسند صحافیوں نے امریکی حکومت کے ساتھ مل کر مذکورہ سازشی تھیوری تخلیق کی تھی۔

"گرے زون" نے نشاندھی کی کہ جب امریکہ میں کووڈ۔۱۹ سے ہلاکتوں کی تعداد 40،000 سے تجاوز کر رہی ہے تو صدر ٹرمپ کے اتحادی چین مخالف رائے عامہ کی جنگ کو ایک نئی بلندی پر ڈال رہے ہیں۔ گمنام امریکی عہدیداروں یا متعدد مشکوک دستاویزات کی مدد سے ، انہوں نے سازشی تھیوری کو مستحکم کرنے کی کوشش کی اور چینی حیاتیاتی تحقیقاتی لیبارٹری پر مصنوعی طور پر ایک نیا کورونا وائرس ڈیزائن کرنے کا الزام عائد کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ وائٹ ہاؤس اس وبا سے گھریلو ردعمل کی ناکامی کو چھپانے کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ تنازعہ میں اضافے کا خواہش مند ہے۔

یاد رہے کہ چھبیس جنوری کو امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے ایک مضمون شائع کیا جس میں کہا گیا کہ چینی لیبارٹری میں کورونا وائرس کی ریسرچ جاری ہے ۔

اس مضمون کو متفقہ طور پر متعدد ممالک کے سائنس دانوں نے مسترد کردیا۔ 17 مارچ کو ، امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے محققین پر مشتمل ایک تحقیقی ٹیم نےسائنسی رسالے نیچر میں ایک مضمون شائع کیا اور کہا کہ "ہمیں یقین ہے کہ لیبارٹری میں نوول کورونا وائرس کی ترکیب کی کوئی بھی رائے غیر معقول ہے . ہمارے تجزیہ سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ نوول کورونا وائرس لیبارٹری میں پیدا نہیں ہو سکتا یا ایسا وائرس نہیں ہے جس کو مصنوعی طور پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

مارچ میں آٹھ ممالک کے صحت عامہ کے ستائیس سائنس دانوں نے بھی میڈیکل جرنل دی لانسیٹ میں ایک کھلے خط پر دستخط کیے ، جس میں چینی سائنس دانوں اور صحت عامہ کے اہلکاروں کی حمایت کا اظہار کیا گیا اور سازشی تھیوری کی شدید مذمت کی گئی۔ خط میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس قدرتی ماحول میں پیدا ہوا تھا۔


شیئر

Related stories