وبا کے بعد ، "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کے فریم ورک کے اندر مؤثر طریقے سےچین-برطانیہ تعاون متوقع ہے،برطانوی دانشور

2020-05-01 16:50:36
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

برطانوی ماہر معاشیات اور برطانوی پارلیمانی کثیرالجماعتی ورکنگ گروپ "دی بیلٹ اینڈ روڈ" اور "چین پاکستان اقتصادی راہداری" ورکنگ گروپ کے بانی ، پروفیسر آفتاب صدیقی نے حال ہی میں کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی طاقت کو مستحکم کرنا اور طبی ماہرین کے ساتھ کام کرنا دنیا میں کووڈ-۱۹ کے بحران پر قاپو پانے کا واحد راستہ ہے۔ پروفیسر صدیقی نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور برطانیہ کے درمیان جامع تعاون موجود ہے۔ وباکے بعد ، "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کے فریم ورک کے اندر مؤثر طریقے سےچین-برطانیہ تعاون متوقع ہے۔

بعض مغربی ممالک کے سیاست دانوں کی طرف سے چین پر وبا کےپھیلاؤ کی ذمہ داری عائد کرنے کی کاروائی کا ذکر کرتے ہوئے پروفیسر صدیقی نے تنقید کی کہ انسداد وبا کے سلسلے میں اپنی نا اہلی کی ذمہ داری سے بچنے کے لئے کچھ ممالک میں صحت عامہ کے معاملات پر سیاست کرنے کا یہ قابل مذمت عمل ہے۔ اب ، جو ہم دیکھ رہے ہیں وہ ایک عالمی وبا ہے جو نوول کورونا وائرس کی وجہ سے ہے ، یہ کسی ایک مخصوص ممالک کا مسئلہ نہیں ہے۔ لہذا ، کسی ملک سے معاشی نقصانات کے معاوضے کے دعویٰ کی کسی بھی بین الاقوامی قانون میں حمایت نہیں کی جاسکتی ہے ، اور نہ ہی اسے دوسرے ممالک کے رہنماؤں کی حمایت حاصل ہوگی۔

برطانوی پارلیمانی کثرالجماعتی ورکنگ گروپ "دی بیلٹ اینڈ روڈ" اور "چین پاکستان اقتصادی راہداری" ورکنگ گروپ کے بانی کی حیثیت سے ، پروفیسر آفتاب صدیقی نے کہا کہ چین اور برطانیہ کے درمیان جامع تعاون موجود ہے۔ وباکے بعد ، "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کے فریم ورک کے اندر مؤثر طریقے سےچین-برطانیہ تعاون متوقع ہے۔


شیئر

Related stories