عالمی سطح پر وبا کے پھیلاو میں امریکی سیاستدانوں کے غیر ذمہ دارانہ رویے، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-05-02 18:36:18
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


یکم مئی کو عالمی شہرت یافتہ طبی جریدے "دی لینسیٹ" کے ایڈیٹر ان چیف رچرڈ ہورٹن نے چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ نے فروری کا پورا مہینہ اور مارچ کے اوائل کا عرصہ ضائع کیا۔ اس طرح انسانی غلطی کے باعث سانحے نے جنم لیا ہے۔

امریکی فیصلہ ساز حلقے آغاز سے ہی چین اور ڈبلیو ایچ او کے انتباہ کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاسی محاز آرائی میں الجھے ہوئے تھے۔ جب امریکہ کووڈ-۱۹ سے سنگین ترین متاثرہ ملک بنا تو اُس وقت بھی امریکی سیاستدانوں نے اپنی پالیسی میں تبدیلی لانے اور انسانی جانیں بچانے پر توجہ دینے کی بجائے دوسروں پر الزام تراشی کی۔

وبا کے انسداد و کنٹرول میں امریکی حکومت کی نا اہلی کے سبب امریکہ کووڈ-۱۹ کیسز برآمد کرنے والا اہم ملک بن چکا ہے۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ آسٹریلیا میں اسی فیصد مصدقہ کیسز کا تعلق دوسرے ممالک سے ہے اور ان میں سے اکثریت امریکہ سے وابستہ ہیں۔

مزید یہ کہ امریکہ "امریکہ فرسٹ"پر عمل پیرا ہے جس سے پوری دنیا میں وبائی صورتحال کی سنگینی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔امریکی حکومت نے "وبا کے انسداد و کنٹرول" کی بنیاد پر تارکین وطن کو اپنے آبائی ممالک بھیجنے کے عمل کو تیز کیا جس سے لاطینی امریکی ممالک میں وبا مزید سنگین ہو گئی۔گوئٹے مالا کے وزیر صحت عامہ کے مطابق مارچ سے امریکہ سے آنے والی پرواز وں میں مصدقہ کیسز کی اوسط شرح پچاس فیصد ہے جب کہ کچھ پروازوں پر یہ شرح پچہتر فیصد تک جا پہنچی ہے۔امریکہ کے ساٹھ سے زائد تحقیقی اداروں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے امریکی حکومت پر تنقید کی کہ اس بے رحمانہ عمل نے پوری دنیا کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

علاوہ ازیں جب دوسرے ممالک کو طبی سامان کی اشد ضرورت محسوس ہوئی تو امریکہ نے مدد کرنے کی بجائے دوسرے ممالک کے انسدادی سامان پر زبردستی قبضہ کر لیا اور عالمی تعاون کو نقصان پہنچایا۔

حقائق کی روشنی میں امریکی بے رحم سیاستدان ہی عالمگیر وبا کے پھیلاؤ کے اصل ذمہ دار ہیں۔دنیا میں واحد سپر پاور کی حیثیت سے امریکہ کو وبا سے لڑنے میں اپنی خدمات سرانجام دینا چاہیئے ۔تاہم امریکہ نہ صرف اپنے ملک میں وبائی کنٹرول و انسداد میں نااہل ثابت ہوا بلکہ انسداد وبا کے عالمی تعاون میں بھی سنگین رکاوٹیں پیدا کی ہیں جس سے ساری انسانیت کے بنیادی مفادات کو نقصان پہنچا ہے


شیئر

Related stories