کووڈ-۱۹ کی وبا کے بعد " اَن مینڈ "صنعتوں کو فروغ کے نئے مواقع مل رہے ہیں

2020-06-02 11:25:11
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

کووڈ-۱۹ پھوٹنے کے بعد انسان کے بغیر صنعتوں یعنی "اَن مینڈ انڈسٹری" کو فروغ کے نئے مواقع مل رہے ہیں۔ ڈلیوری مین کے بغیر ڈلیوری، ڈرائیور کے بغیر ڈرائیونگ اور مزدوروں کے بغیر کارخانے، یہ واقعات بتدریج لوگوں کی عام زندگی کا حصہ بننے لگے ہیں ۔ طویل المدت ٹیکنالوجی کی دریافت کی بنیاد پر مختلف اقسام کے انٹیلی جنٹ روبوٹس پر مبنی انسان کے بغیر صنعتوں کو وسیع پیمانے پر فروغ حاصل ہوا ہے۔

کووڈ-۱۹ کی وبا پھوٹنے کے بعد بیجنگ کے شون ای ڈسٹرکٹ میں ڈلیوری دینے والے روبوٹس مصروف عمل نظر آ رہے ہیں۔ صارفین کو صرف اپنے موبائل فون پر آرڈر دیتے وقت "بغیر انسان ترسیل" کا انتخاب کرنا ہے۔

حال ہی میں پوری دنیا میں خودکار ڈرائیونگ سے متعلق پیٹنٹ کی تعداد تقریباًاسی ہزار ہوچکی ہے، چین اس شعبے میں درخواستیں دینے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ سال دو ہزار انیس کے لیے چین میں روبوٹس کی صنعت کی ترقیاتی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی مارکیٹ مسلسل سات سال سے صنعتی روبوٹس کا سب سے زیادہ استعمال کرنے والی منڈی بن چکی ہے جب کہ یہاں سروسز روبوٹس کے میدان میں بھی وسعت کے بڑے مواقع موجود ہیں۔ دو ہزار انیس میں چین میں روبوٹس کی منڈی کا حجم تقریباً آٹھ ارب اڑسٹھ کروڑ امریکی ڈالرز تک پہنچا۔


شیئر

Related stories