امریکی میڈیا نے چین سے علیحدگی کی سوچ کو احمقانہ قرار دیا ہے
امریکی جریدے"ڈپلومیسی" نے حال ہی میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ہینری فریل اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے پروفیسر ابراہام نیومین کا ایک مشترکہ مضمون"چین سے علیحدگی کی سوچ احمقانہ ہے" شائع کیا۔ مضمون میں کہا گیا کہ چین سے الگ ہونے کی صورت میں امریکہ کو مسائل درپیش آ سکتے ہیں۔
مضمون میں کہا گیا کہ جلد بازی میں چین پر انحصار ختم کرنے سے نہ صرف چین کے ساتھ صحت مند اور اہم اقتصادی روابط منقطع ہو سکتے ہیں ، بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی معاشی روابط منقطع ہو جائیں گے۔چین سے علیحدگی کے بجائے، امریکہ عالمی سطح پر "سپلائی" سے متعلق روابط ترتیب دے تاکہ نقصانات سے بچا جا سکے۔
مضمون میں مزید کہا گیا کہ چاہے ڈونلڈ ٹرمپ جو کچھ مرضی کہتے رہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ امریکہ کو چین کی معیشت سے مکمل طور پر الگ نہیں کیا جاسکتا ہے ،اور نہ ہی دنیا کے ساتھ روابط ختم کیے جا سکتے ہیں۔ لہذا ، امریکہ کی جانب سے ہر چین مخالف اقدام کا چین کی جانب سے لازمی جوابی ردعمل آئے گا۔
اگر چین کو "امریکی انوویشن سسٹم" سے باہر کیا گیا ، تو چین بھی جواب میں یہی ردعمل اپنائے گا اور دیگر ممالک کے ساتھ بھی امریکہ کے لیے رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہیں۔