ہانگ کانگ کے مختلف حلقوں کی جانب سے چین کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت کی بھر پور مخالفت

2020-06-29 11:58:35
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ہانگ کانگ کے مختلف حلقوں نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ سے متعلق قومی سلامتی کی قانون سازی "ایک ملک ، دو نظام" کی پالیسی کو برقرار رکھنے اور امن و امان کو  بہتر بنانے کے لئے ایک اہم اقدام ہے۔ بیرونی قوتوں کی مداخلت اور دھمکیاں  بالادستی کے مترادف ہیں اور یہ سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی ۔

ہانگ کانگ ویمنز ایسوسی ایشن کی اعزازی نائب صدر جن لینگ نے کہا کہ کچھ بیرونی قوتوں نے ہانگ کانگ سے متعلق قومی سلامتی کے قوانین پر غیر ذمہ دارانہ تبصرے کیے ہیں ، اور یہاں تک کہ ہانگ کانگ پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات اور چین کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کی کوششیں امریکہ کے دوہرے معیارات اور منافقت کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ ہانگ کانگ کے عوام ہانگ کانگ سے متعلق قومی سلامتی کے قانون کی مضبوطی سے حمایت کرتے ہیں۔

ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے  کی قومی عوامی کانگریس کے نمائندےاور ہانگ کانگ چینی چیمبر آف کامرس برائے امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کے صدر لین لونگ آن نے کہا کہ بیرونی قوتیں جمہوریت اور انسانی حقوق کا استعمال کرتے ہوئے دراصل (ہمارے) ملک کے اقتدار اعلی  کو تقسیم کررہی ہیں۔ہم قومی سلامتی کے قانون پر جلد عملدرآمد کے منتظر ہیں ۔ اس نازک مرحلے پر ہانگ کانگ کا امن واپس لوٹانے کے لئے مرکزی حکومت کے بروقت  اقدامات پر انتہائی مشکور ہیں۔

ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت  کے عہدیداروں  نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہانگ کانگ سے متعلق قومی سلامتی کا قانون ہانگ کانگ کے طویل مدتی استحکام اور "ایک ملک ، دو نظام" کے استحکام کے لئے مضبوط معاونت فراہم کرے گا ، اور امید ہے کہ متعلقہ قوانین کا جلد از جلد اعلان کیا جائے گا  اور انہیں عمل میں لایا جائے گا۔

ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کے سول سروس بیورو کے ڈائریکٹر نیے ڈے چھوان نے کہا کہ  قومی سطح سے ، قومی سلامتی کی قانون سازی ، اس قانونی نظام کا قیام اور قانون کے نفاذ کے طریقہ کار کا مقصد  قانون کی خامیوں کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ یہ قانون سازی ہانگ کانگ کی طویل مدتی خوشحالی ، استحکام اور "ایک ملک ، دو نظام" کے نفاذ کے لئے بھی بہت اہم ہے۔


شیئر

Related stories