ہانگ کانگ کی قومی سلامتی کا انحصار قانون کی حکمرانی پر ہے،سی آر آئی کا تبصرہ

2020-07-02 22:20:48
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ہانگ کانگ کی قومی سلامتی کے قانون کے نفاذکے ساتھ ہی  ہانگ کانگ نے انتشار سے  حکمرانی تک کی درست راہ  پر واپس آنے کے ایک اہم تاریخی مرحلےکا آغاز کیا ہے اور  قومی سلامتی کے طویل  مدتی   "ویکیوم" کا خاتمہ کیا ہے۔

ہانگ کانگ کی ترقی ،قومی سلامتی اور معاشرتی استحکام سے مشروط ہے۔ اس سے پہلے ، ہانگ کانگ کی قومی سلامتی  سے متعلق قوانین  کی کمی کے باعث  قومی سلامتی کو شدید خطرات سے دوچار کرنے  والی کاروائیوں سے نمٹنے میں  کمزوری پائی جاتی تھی ،یوں  معاشرتی منافرت ، تقسیم اور تشدد بگڑ تے چلے گئے ، شخصی  آزادی اور زندگی خطرے سے دوچار ہوئی  اور ہانگ کانگ کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔ ہانگ کانگ میں گزشتہ سال پھیلنے والے انتشار نے اس امر کو واضح کیا ہے  کہ قومی سلامتی کو یقینی بنائے بغیر ، ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی ،خوشحالی اور استحکام پر بات نہیں کی جاسکتی ہے۔ ہانگ کانگ کی قومی سلامتی کا  انحصار قانون کی حکمرانی پر ہے ۔

اس وقت  ہانگ کانگ کی قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کا طریقہ کار مرتب کرنے کے حوالے سے  پیشرفت تیزی سے جاری ہے۔دو جولائی  کو  ریاستی کونسل نے ہانگ کانگ  خصوصی انتظامی علاقے  کی قومی سلامتی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل اور امیگریشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کا تقرر کیا ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ ہانگ کانگ کی قومی سلامتی کے قانون کے نافذ العمل ہونے اور عمل درآمد کے طریقہ کار کے بتدریج نفاذ کے ساتھ ، یہ یقینی طور  پر ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے  کےقانون ساز  نظم و نسق  کی حفاظت کرے گا ، غیر ملکی مداخلت کو روکے گا  اور ہانگ کانگ کے لیے ایک زیادہ محفوظ ، مستحکم ، ہم آہنگ اور آسودہ سماجی ماحول پیدا کرے گا۔


شیئر

Related stories