چین امریکہ تعلقات کو خود غرضی اور پاگل پن کی نہیں ، سیاسی دانشمندی کی ضرورت ہے

2020-07-10 13:32:55
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

نو جولائی کو ، چین-امریکہ تھنک ٹینک میڈیا ویڈیو فورم منعقد ہوا۔ چینی اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای، امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہینری کسنجر اور آسٹریلیا کے سابق وزیر اعظم کیون مائیکل روڈ سمیت متعدد عالمی شخصیات نے اس فورم میں شرکت کی اور متعلقہ موضوعات پر تقاریر کیں۔ وانگ ای نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے چین- امریکہ تعلقات کی بحالی سے متعلق تین تجاویز پیش کیں ،جن میں مذاکرات کے تمام راستوں کو کھلا اور متحرک رکھنا ، تعاون ، بات چیت ، اور کنٹرول کی تین فہرستیں مرتب کرنا اور انسداد وبا کے سلسلے میں تعاون کرنا شامل ہیں۔

سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے گزشتہ چالیس سال میں ، چین اور امریکہ نے اپنی اپنی ترجیحات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مفادات پر مبنی باہمی مربوط کمیونٹی تشکیل دی ہے۔ چین کو امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ وسیع تعاون کے باعث کامیابی حاصل ہوئی ہے ، اور چین کی ترقی نے امریکہ کے لیے بھی ترقی کی قوت محرکہ اور مارکیٹ کی بڑی گنجائش فراہم کی ہے۔ چین امریکہ تعاون دونوں فریقوں اور پوری دنیا کے لیے فائند مند ثابت ہوا ہے۔

تاریخ کا جائزہ لیاجائے تو معلوم ہوتا ہے کہ 1970 کی دہائی میں ، دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے معاشرتی نظام کا احترام کرنے کی بنیاد پر سفارتی تعلقات قائم کرنے کا درکھولا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات اور تعاون کئی نسلوں کی سیاسی دانشمندی اور مستقل کوششوں کا نتیجہ اور وقت کے ناگزیر رجحانات کا عکاس ہے۔ تاہم ، پچھلے کچھ سالوں میں ، چین - امریکہ تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگوں کو یہ امکان نظر آنے لگا کہ چین اور امریکہ سرد جنگ کی طرف گامزن ہیں۔ کچھ امریکی سیاست دان بھی چین اور امریکہ تعلقات کی خرابی کے ذمہ دار ہیں ۔ ان کے اپنے اور خاص مفاد پرست گروہ کے سیاسی اور معاشی مفادات کے لیے یہ لوگ چین اور امریکہ کےتعاون پر مبنی تعلقات کو خراب کر رہے ہیں اور جان بوجھ کر دونوں ممالک کو تنازعات اور تصادم کی طرف لے جا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ رواں سال کووڈ-۱۹ کی تشویشناک صورتِ حال میں ،باہمی تعاون مضبوط ہونے کی بجائے ، دونوں ممالک کے تعلقات تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ یہ سال امریکہ میں انتخابات کا سال ہے۔ اپنے ملک میں وبا کےحوالے سے اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو قربانی کے بکرے کی تلاش ہے ۔

ان خودغرض سیاستدانوں کی نظر میں ، صرف مفاد ہی دائمی سچائی ہے ، اور اسی وجہ سے وہ کوئی بھی جنونی کاروائی کرسکتے ہیں ، اور اس کے لیے وہ دونوں ممالک تو کیا پوری دنیا کو بھی قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ تاہم ، چین اور امریکہ کا تعاون ایک تاریخی انتخاب ہے ، کچھ امریکی سیاست دان اس کو روک نہیں سکتے ہیں۔ چین اور امریکہ کے تعلقات کو خود غرضی اور پاگل پن کی نہیں ، سیاسی دانشمندی کی ضرورت ہے۔


شیئر

Related stories