وبا کے خلاف چین اور عرب ممالک کے مابین مضبوط تعاون : سی آر ائی کا تبصرہ

2020-07-13 18:25:36
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے حال ہی میں چین - عرب ممالک تعاون کے فورم کی نویں وزارتی کانفرنس کے موقع پر پیش کردہ تہنیتی پیغام میں جو تجاویز پیش کیں ، ان سے کووڈ-۱۹کے بحران سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور چین عرب ہم نصیب معاشرے کے قیام کو آگے بڑھانے کیلئے سمت کا تعین کیا گیا ہے ۔ کانفرنس میں منظور کردہ تمام دستاویزات سے عالمی سطح پر وبا کے خلاف تعاون اور سماجی اور معاشی سرگرمیوں کی بحالی میں اعتماد اور قوت محرکہ ڈالی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ چین اور عرب ممالک کے سیاست دانوں اور دانشوروں نے حال ہی میں " کووڈ -۱۹ کی وبا کے تناظر میں چین اور مشرقی وسطی کا تعاون ، روایتی دوستی اور مستقبل کا مشترکہ قیام " کے مو ضوع پر آن لائن فورم منعقد کیا ۔ شرکاء نے وبا کے مقابلے کے دوران تعاون کے تجربات اور وبا کے بعد تعاون کی منصوبہ بندی پر بحث کی ۔ ان کا عام خیال ہے کہ وبا کے خلاف مشترکہ مقابلے کے بعد چین عرب اسٹریٹجک شراکت داری کے تعلقات کی بنیاد مزید مضبوط ہو گئی ہے اور عوامی دوستی میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔ تعاون کا مستقبل مزید روشن ہو گا ۔ فورم میں چینی حکومت کے امور مشرقی وسطی کے خصوصی نمائندے زائی جون نے بتایا کہ تاحال چین نے اس خطے کے ممالک کے لیے 10 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کٹس ، 13 ملین سے زیادہ ماسک اور دیگر وبائی امراض سے نمٹنے کے سازوسامان کی مدد کی ہے ۔ علاوہ ازیں 22 ممالک اور علاقوں کے ماہرین کے ساتھ ویڈیو کانفرنسز منعقد کی ہیں اور 8 ممالک کو طبی ماہر ین کے گروپ بھیجے ہیں ۔ چین نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے دنیا کی پہلی کووڈ -۱۹ کی ویکسین کے تیسرے درجے کے کلینیکل ٹرائل کا آغآز کیا ہے ۔ جیساکہ چین میں فلسطین کے سابق سفیر مصطفی صفرینی نے فورم میں اپنے خطاب میں کہا کہ چین اپنا تجربہ عرب ممالک کے ساتھ بغیر کسی ریزرویشن کے شیئر کرتا ہے اور تمام عرب ممالک کو مدد فراہم کرتا ہے ۔ یہ چین اور عرب ممالک کے ہم نصیب معاشرے کا عکاس ہے ۔



شیئر

Related stories