سنکیانگ میں تمام نسلی گروہوں کے لوگ اپنے عقیدے کا انتخاب آزادنہ طور پر کر سکتے ہیں
مذہبی عقیدے کی آزادی کا احترام اور تحفظ چین کی ایک طویل مدتی بنیادی پالیسی ہے۔سنکیانگ میں ، کوئی بھی شہری اپنی مرضی کے مطابق کسی بھی مذہب کا انتخاب کر سکتا ہے، یہ شہریوں کا ذاتی معاملہ ہے۔کوئی بھی فرد یا تنظیم کسی بھی شہری کو کسی دوسرے مذہب کو اختیار کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ علاوہ ازیں کسی بھی مذہب کو ماننے یا نہ ماننے کی وجہ سے شہریوں کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا۔ شہری مکمل آزادی کے ساتھ اپنے گھروں اور مذہبی مقامات پر تمام مذہبی سرگرمیاں سرانجام دے سکتے ہیں۔ تمام مذہبی مقامات کو قانون کے مطابق تحفظ حاصل ہے اور کوئی تنظیم یا فرد یہاں مداخلت نہیں کرسکتا۔
حالیہ دنوں کچھ مغربی ذرائع ابلاغ میں یہ رپورٹ کیا گیا ہے کہ سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے لاکھوں شہریوں کو عدالتی ضوابط پورے کئے بغیر حراستی مراکز میں رکھا گیا۔ یہ بیانات حقائق کے منافی ہیں ۔حقیقت میں یہ مراکز فنی تعلیم و تربیت کے مراکز ہیں، یہ کسی بھی حوالے سے حراستی مراکز نہیں ہیں۔ ایسے الزامات میں کوئی صداقت نہیں اور ان کے درپردہ کچھ اور مقاصد ہیں۔