سنکیانگ سے متعلق برطانوی سیکریٹری خارجہ کے ریمارکس مکمل طور پر افواہیں اور بہتان ہیں ۔وزارت خارجہ
بیس جولائی کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے باقاعدہ پریس کانفرنس کی صدارت کی۔ ایک رپورٹر نے سنکیانگ سے متعلق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب کے بیانات کے بارے میں سوال پوچھا۔
وانگ وین بین نے بتایا کہ برطانیہ کا متعلقہ تبصرہ مکمل طور پر افواہوں اور بہتان سازی پر مبنی ہے۔ چین سنکیانگ کے معاملے پر بار بار اپنا مؤقف بیان کرچکا ہے ۔سنکیانگ سے وابستہ امور انسانی حقوق ، مذاہب یا نسلی امور ہرگز نہیں ہیں بلکہ یہ انسداد دہشت گردی اور انسداد علیحدگی پسندی کے معاملات ہیں۔
مثال کے طور پر ، برطانوی فریق نے دعویٰ کیا ہے کہ سنکیانگ میں نام نہاد جبری نس بندی کی پابندی عائد کی گئی تھی ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ سنکیانگ میں ویغور کی آبادی گزشتہ 40 برسوں میں 5.55 ملین سے بڑھ کر 11.65 ملین ہوگئی ہے ، جو سنکیانگ کی کل آبادی کا 46.8 فیصد ہے۔ زبردستی نس بندی کی نام نہاد رپورٹس مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔