چین امریکہ بہتر تعلقات کے لئے امریکہ کو تعصبا ت کو بالائے طاق رکھنا ہوگا، چینی وزارت خارجہ

2020-07-20 18:21:48
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بیس جولائی کو چین کی وزارت خارجہ کی رسمی پریس کانفرنس میں ، ایک رپورٹر نے سوال کیا کہ اطلاعات کے مطابق ، امریکی محکمہ دفاع کی ویب سائٹ نے امریکی سکریٹری برائے دفاع ماک ایسپر کے بیان اور امریکی دفاعی حکمت عملی کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ ایک ایسے عہد سے گزر رہا ہے جب عظیم طاقت بننے کے لئے مقابلہ جاری ہے، اس کا مطلب یہ کہ امریکہ کا پہلا اسٹریٹجک حریف چین اور پھر روس ہے ، لیکن چین زیادہ توجہ کاحامل ہے۔ چین بین الاقوامی آرڈر کے ان قواعد کو دوبارہ لکھنے کے لئے پر امید ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد سے ٹھیک چل رہے ہیں اور ان میں چین بھی شامل ہے۔ چین کی ترقی امریکیوں کے لئے پریشان کن نہیں ہے بلکہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں چین کا ابھرنا تشویش ناک ہے۔

اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ امریکہ میں کچھ لوگ ہمیشہ چین اور امریکہ کے تعلقات کو سرد جنگ کی سوچ اور "زیرو سم گیم" کے تناظر سے دیکھتے ہیں ، اور چین پر دباؤ ڈالنے اور چین کا راستہ روکنے کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ وہ سوچ ہے جس نے چین اور امریکہ کو سخت چیلنجز سے دو چار کر دیا ہے۔

وانگ وین بین نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی امریکہ پالیسی مستقل اور واضح ہے ، ہم اپنی خودمختاری ، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا مضبوطی سے دفاع کرتے ہوئے ، امریکہ کے ساتھ باہمی احترام ،مشترکہ مفادات پر مبنی تعاون، غیر متنازع اور محاذ آرائی سے پاک تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔

چین نے امریکہ سے سرد جنگ زیرو سم ذہنیت اور نظریاتی تعصب کو ترک کرنے ، چین اور چین امریکہ تعلقات کے بارے میں درست نظریہ اپنانے ، منفی الفاظ اور افعال کو روکنے اور دو طرفہ تعلقات کو ہم آہنگی ، تعاون اور استحکام کے صحیح راستے پر واپس لانے کی درخواست کی ہے۔


شیئر

Related stories