چین میں غربت کے خاتمہ کا پروگرام: گاؤں میں کافی ہاؤس
چین کے صوبہ سی چھوان کے دیانگ شہر کے گاؤں گاو ہوئی میں چلیں ،تو ایک ادبی اور فنکارانہ فضا محسوس ہوتی ہے: کافی ہاؤسز ، آرٹ گیلریز ، اوپن ایئر تھیٹر ، راک بینڈ .
ماضی گاو ہوئی ایک غریب پہاڑی گاؤں تھا۔دو ہزار آٹھ کے شدید زلزلے میں گاؤں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا تھا۔زلزلے کے بعد گاؤں کے بیشتر نوجوان روزگار کے لئے باہر چلے گئے ، اس لئے گاو ہوئی ایک "کھوکھلا گاؤں" بن گیا۔
تبدیلی اتفاق سے شروع ہوتی ہے۔ 2014 میں ، محترمہ ہو زونگ نے ، جو ثقافتی وتخلیقی صنعت سے وابستہ ہیں ، گاو ہوئی گاؤں کے کسانوں کی ایک چھوٹی سی عمارت کرائے پر لی۔ تین ماہ کی تزئین و آرائش کے بعد ، یہ فارم ہاؤس گاؤں کا پہلا دیہی کافی ہاؤس بن گیا ، جس کا نام "ناٹ فار" ہے۔
شروع میں کافی شاپ کے مہمان محترمہ ہو زونگ کے دوست تھے جو شہروں سے آتے تھے۔آہستہ آہستہ کافی شاپ کی شہرت گاؤں کی سرحدوں سے باہر پھیلنے لگی اور شہروں سے سیاح ایک بڑی تعداد میں اس گاؤں میں آنے لگے ۔یوں گاؤں میں کافی ہاوسز کی تعداد بھی بڑھ گئی ۔ اس وقت ، گاؤ ہوئی کے لوگوں کو توقع نہیں تھی کہ ان کا آبائی گھر"کافی" سے وابستہ ہو جائےگا۔ باہر روزگار کے لئے جانے والے گاؤں کے نوجوان بھی یکے بعد دیگرے گاؤں واپس آگئے اور یہاں کاروبار کرنے لگے۔بڑی تعداد میں کافی ہاوسز کھلنے سے مقامی کسانوں کو کرایے کی مد میں خطیر رقم موصول ہونے لگی اور مقامی زرعی مصنوعات بھی زیادہ آسانی سے فروخت ہونے لگیں۔ اس طرح بہت دیہاتیوں نے اپنے آبائی گھر میں ہی روزگار حاصل کیا اور اس گاؤں نے غربت سے نجات حاصل کی۔