ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کی بندش پر نیویارک میں چینی قونصل خانےکے ترجمان کا بیان

2020-07-25 16:41:52
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چوبیس جولائی کو نیو یارک میں چینی قونصل خانے کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کو بند کرنے کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اکیس جولائی کو ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کو بند کردیا، جو کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر چین کے خلاف شروع کی گئی ایک سیاسی اشتعال انگیزی ہے ۔ یہ ناصرف بین الاقوامی قوانین و تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ چین-امریکہ قونصلر معاہدے کی متعلقہ دفعات کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔یہ بہت ہی غیر معقول اور غیر مہذب طرزِ عمل ہے۔چین نے اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے امریکہ پرزور دیا کہ وہ فوری طور پر اس غلط فیصلے کو واپس لے۔

چین کا مستقل یہی موقف ہے کہ چین دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرتا ہے۔ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی اور مداخلت کبھی بھی چینی سفارتکاری کی روایات نہیں رہی ہے۔امریکہ میں چین کا سفارتی مشن سفارتی تعلقات اور قونصلر تعلقات سےمتعلق ویانا کنونشن کےمطابق ہمیشہ اپنے فرائض سرانجام دیتا آیا ہے نیز چین اور امریکہ کے درمیان تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے اور دونوں لوگوں کے مابین باہمی آگہی اور دوستی کو مضبوط بنانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔
نیو یارک میں چینی قونصل خانہ باہمی تبادلے اور تعاون کے فروغ کے لیے مزید کوشش کرنا چاہتا ہے۔


شیئر

Related stories