تاریخ کے درست جانب کھڑے ہوکر چین امریکہ تعلقات کو معمول پر واپس لائیں، امریکہ میں چین کے سفیر زوئی تیان کائی

2020-07-31 11:31:23
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

۳۰ جولائی کو ، امریکہ میں چین کے سفیر زوئی تیان کائی نے ویب سائٹ پولیٹیکو پر ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان ہے "تاریخ کے درست جانب کھڑےہو کر چین امریکہ تعلقات کو معمول پر واپس لائیں "۔

مضمون میں دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دو طرفہ تعاون اور تعلقات کی ترقی کا جامع جائزہ لیا گیا ہے۔مضمون میں کہا گیا ہےکہ 21 جولائی کو امریکی وزارت خارجہ نے امریکی شہر ہیوسٹن میں چین کے قو نصلیٹ جنرل کو ایک مقررہ مدت کے اندر بند کرنے کی درخواست کی۔بین الاقوامی سفارت کاری کے اس نادر اقدام نے دنیا کو حیران کردیا۔ امریکہ کے اس اقدام سے نہ صرف چینی قو نصلیٹ جنرل سے وابسطہ علاقے کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا بلکہ دونوں ملکوں کے مابین ثقافتی تبادلے اور باہمی تعاون کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے۔ عمومی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ کاروائی امریکہ میں کچھ لوگوں کی طرف سے چین کو بد نام کرنے اور دونوں ملکوں کے مابین نظریاتی تصادم پیدا کرنے کا ایک اور قدم ہے۔ کچھ لوگوں نے چین کے بارے میں سابق امریکی حکومتوں کی پالیسیوں کو مکمل طور پر مسترد کرنے کی کوشش کی ہے ۔لیکن ہمیں دونوں ممالک کے تبادلے کی تاریخ کو یاد رکھنا چاہئے۔ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات ایک دوسرے کے مختلف نظاموں کے احترام اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کے احترام پر مبنی ہیں۔ گزشتہ چالیس سال سے زیادہ کے عرصے کے دوران دوطرفہ تعلقات میں آنے والے اتار چڑھاو نے بار بار ثابت کیا ہے کہ دو طرفہ تعاون سے دونوں فریقوں کو فائدہ جبکہ ایک دوسرے کیےخلاف صف آرائی سے نقصان ہوگا۔ مذکورہ اصولوں پر عمل درآمد چین امریکہ تعلقات کی مستقل ترقی اور دونوں ملکوں کے عوام اور پوری دنیا کو فائدہ پہنچانے کی بنیاد ہے۔ کچھ امریکی سیاست دانوں سمیت بعض دیگر لوگ چینی عوام اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے درمیان دراڑ ڈالنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ چینی کمیونسٹ پارٹی ہمیشہ عوامی مفاد کی نمائندگی کرتی اور عوام کے اعتماد کو اپنے کام کے معیار کے طور پر سمجھتی ہے ، اور اس نے چین کے لئے ترقی کا سب سے موزوں راستہ تلاش کیا ہے۔ چینی حکومت کو چینی عوام کی بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے ۔

چینی سفیر نے مزید کہا کہ چین امریکہ تعلقات کا مستقبل اور تقدیر مکالمہ ، عدم تصادم ، باہمی احترام اور جیت جیت کے تعاون پر مبنی ہے۔ چین کی امریکی پالیسی نہیں بدلی ہے۔ جب سابق امریکی صدر ریچرڈ نیکسن چین تشریف لائے تو انہوں نے امریکہ کے بانی،جارج واشنگٹن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ، "ہمیں تمام ممالک کے ساتھ دیانتداری اور انصاف کی پاسداری کرنی چاہیے ۔تمام ممالک کے ساتھ امن اور ہم آہنگی پیدا کرنی چاہیے"۔ ان کی یہ بات آج بھی کافی حیران کن اور متاثرکن ہے۔


شیئر

Related stories