چین میں محبوب ترین لوگ

2020-08-01 15:00:00
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین میں انہیں " محبوب ترین لوگ" کہا جاتا ہے۔قومی سلامتی کا تحفظ ہو ، کووڈ-۱۹ کی وبا کے خلاف جدوجہد ہو یا پھر آفات کے دوران امدادی کارروائیاں ، یہ وہ لوگ ہیں جو ملک اور عوام کی خوشحالی ، استحکام اور تحفظ میں ہمیشہ اہم کردار ادا کرتےہیں۔

بیرونی ممالک میں یہ لوگ اقوام متحدہ کے امن دستوں میں خدمات سرانجام دیتے ہیں اور دنیا بھر میں قیام امن کے تحفظ کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔

ان کا ایک مشترکہ نام ہے : چینی پیپلز لبریشن آرمی

یوم تاسیس : یکم اگست انیس سو ستائیس

آج یکم اگست کو ان کی سالگرہ منائی جارہی ہے۔

اس تصویر میں خاتون سپاہی وو یا لی کا تعلق چینی آرمی میڈیکل یونیورسٹی سے ہے۔ چین کے سب سے اہم تہوار جشن بہار کے موقع پر انہیں ووہان شہر میں وبا کی روک تھام اور کنٹرول کی فرنٹ لائن پر جانے کے احکامات ملے۔ اپنی بیٹی سے الوداعی ملاقات کے موقع پر انہوں نے کہا کہ " بیٹی ، آپ افسردہ مت ہو ، ، آپ کی والدہ بہت سارے لوگوں کی مدد کرنے جا رہی ہیں "۔یہ تصویر دیکھ کر بے شمار لوگ بے حد متاثر ہوئے ۔

چھن وی ایک خاتون فوجی جنرل ہیں اور وبائی امراض کی بھی ماہر ہیں۔سال دو ہزار تین میں انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ سارس کے خلاف جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا۔ سال دو ہزار چودہ میں ان کی رہنمائی میں تیار کردہ ویکسین ایبولا وائرس کے خاتمے میں انتہائی موئثر ثابت ہوئی۔ سال دو ہزار بیس میں وہ کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔ چھن وی کے خیال میں انسداد وبا اُن کا ایک اہم فریضہ ہے ۔

جولائی 2020 میں ، جنوبی چین میں لگاتار بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا رہا۔ چین کے صوبہ این ہوئی میں سیلاب سے نمٹنے کی فرنٹ لائن پر موجود پیپلز لبریشن آرمی ، مسلح پولیس فورس اور ملیشیا ریزرو فورس کے 33 ہزار سے زائد افسران اور جوانوں نے سیلاب کا ڈٹ کر سامنا کیا ۔ انہوں نے ڈیموں کو مضبوط بنانے، مخفی خطرات سے نمٹنے اور لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے ۔

چینی شہریوں کے نزدیک "پیپلز لبریشن آرمی" کا مطلب ہے" چینی عوام کے لیے قابل اعتماد اور فتح یابی کے اہل"

پی ایل اے کی ساخت

انیس سو نوے میں اپنے فوجی مبصرین کی پہلی کھیپ بھیجنے کے بعد ، چین نے اب تک اقوام متحدہ کے امن دستوں میں چالیس ہزار سے زائد فوجی افسران اور سپاہی بھیجے ہیں ، جس سے چین اقوام متحدہ کی "تحفظ امن سرگرمیوں" میں فوجی اہلکار بھیجنے والا اور مالی اعانت فراہم کرنے والا اہم ترین ملک بن چکا ہے۔ اس وقت چینی فوج کے 2500 سے زائد اہلکار اقوام متحدہ کے امن دستوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ مزید تقریباً 8000اہلکار احکامات پر عمل درآمد کے لیے بالکل تیار ہیں ۔ گزشتہ 30 برسوں میں چینی فوج کے امن دستے کبھی بھی مشکلات اور خطرات سے خوفزدہ نہیں ہوئے ہیں ، وہ تنازعات سے دوچار علاقوں میں عوام کے لیے "امن اور امید" کا پیغام لائے ہیں ، اور امن کے دفاع کی ایک طاقتور قوت بن چکے ہیں۔


شیئر

Related stories