مائیک پومپیو کی سنکیانگ سے متعلق غلط بیانی چین کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے ، چینی وزارت خارجہ
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بیان دیا کہ سنکیانگ میں نگرانی کی تنصیبات "بے جا مداخلت" ہیں ۔ تین اگست کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ون بن نے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مائیک پومپیو سمیت دیگر افراد نے سنکیانگ میں معاشرتی نظم و نسق کو مستحکم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر انگلی اٹھائی ہے اور اسے خاص طور پر ویغور اور دیگر اقلیتی قومیتوں کی نگرانی قرار دیا ہے۔ ان کے ایسے گمراہ کن بیانات چین کو بدنام کرنے کی کوشش ہیں۔یہ چین کے سنکیانگ میں خوشحالی و استحکام کو نقصان پہنچانے اور چین کے اندرونی امور میں مداخلت کا بہانہ ہیں۔ ان کے ایسے تمام منصوبے ناکام ہوں گے۔ وانگ ون بن نے اسی دن پریس کانفرنس میں کہا کہ قانون کے مطابق، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے معاشرتی نظم و نسق کے معیار کو بلند کرنا عالمی برادری میں ایک عام اقدام ہےخود امریکہ بھی ایسا ہی کرتا ہے۔ سنکیانگ میں عوامی مقامات پر کیمرےنصب کرنے کا مقصد کسی بھی قومییت کو نشانہ بنانا نہیں ہے بلکہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معاشرتی انتظام و انصرام میں بہتری لاتے ہوئےموثر طور پر جرائم کی روک تھام کرنا ہے اور تمام قومیتوں نے اس کی حمایت کی ہے۔
وانگ ون بن نے مزید کہا کہ اگر کڑی نگرانی ، بے جا مداخلت ہے تو خود امریکہ میں نگرانی کی سرگرمیوں کے لیے بڑے پیمانے پر ہائی ٹیک کے استعمال پر دنیا نے ہمیشہ کڑی تنقید کی ہے۔