ضروری نہیں کہ وو ہان ہی وہ شہر ہو جہاں نوول کورونا وائرس جانوروں سے انسان میں منتقل ہوا ،عالمی ادارہ صحت

2020-08-04 10:56:53
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تین اگست کو عالمی ادارہ صحت کی پریس کانفرنس میں عالمی ادارہِ صحت کےایمرجنسی پروگرام کے انچارج مائیکل ریان نے کہا کہ چینی ماہرین نے ابتدائی مرحلے میں تحقیقاتی معلومات اورجانچ کا مواد فراہم کیا ہے۔انہوں نے سائنسی تحقیقات ،جانچ اور مشاہدے کا بے تحاشا کام کیا ہے۔ مائیکل ریان نے واضح طور پر کہا کہ وو ہان میں سارس کے خلاف مشاہدے اور نگرانی کا خصوصی نظام موجود ہے جس کی مدد سے پیشگی انتباہ جاری کیا گیا تھا ۔لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وو ہان ہی وہ مقام ہے جہاں نوول کورونا وائرس کسی جانور سے انسان میں منتقل ہوا تھا ۔

اسی دن عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم نے اعلان کیا کہ اس ہفتے ، ماسک لگانے کی ایک مہم چلائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ماسک وائرس کے انسداد کاایک اہم آلہ ہے اور یہ اتحاد کا عکاس بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین ، جنوبی کوریا اور اٹلی جیسے ممالک نے ثابت کیا ہے کہ کووڈ-۱۹ کی وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔اگر حکومت اور کمیونٹی اپنی ذمہ داریاں اچھی طرح نبھائیں تو کووڈ-۱۹ کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکےگا۔

انہوں نے کہا کہ کئی ویکسینز اس وقت کلیینیکل ٹرائلز کے تیسرے فیز میں ہیں۔لیکن ابھی تک وبا پر قابو پانے کا انحصار ٹیسٹنگ،قرینطین،علاج و معالجے،قریبی رابطے میں رہنے والوں کا کھوج لگانے اور انہیں قرینطین کرنے سمیت ،صحت عامہ اور امراض پر قابو پانے کے بنیادی اقدامات پر ہے۔

شیئر

Related stories