چین امریکہ تعلقات کا ایک واضح ڈھانچہ تشکیل دیا جانا چاہیے: چینی وزیر خارجہ وانگ ای

2020-08-06 10:47:29
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

پانچ اگست کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے ذرائع ابلاغ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کی امریکہ سے متعلقہ پالیسی میں تسلسل اور استحکام رہا ہے ، لیکن ہم اس میں اتار چڑھاؤ کے لیے بھی تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا چین کو حریف سمجھنا ایک سنگین اسٹریٹیجک غلط فہمی ہے اور وہ اپنے اسٹریٹیجک وسائل کو غلط سمت میں لگا رہا ہے۔چین ہمیشہ سے امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی،تعاون اور استحکام پر مبنی باہمی تعلقات قائم کرنے کا خواہش مندہے۔اس کے ساتھ ہی چین اپنے اقتدار اعلی،سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا بھی بھرپور تحفظ کرے گا۔امریکہ کو مختلف نظاموں اور مختلف تہذیب و تمدن کے ساتھ پرامن طور پر رہنا چاہیے اور عالمی کثیرالجہتی کو قبول کرنا چاہیئے۔
وانگ ای نے کہا کہ چین امریکہ تعلقات کا ایک واضح ڈھانچہ تشکیل دیا جانا چاہیے۔
پہلی بات یہ کہ آخری حد کو واضح کیا جائے اور محاذ آرائی سے گریز کیا جائے۔چین کا امریکہ کے عام انتخابات اور داخلی امور میں مداخلت کا نہ تو کوئی ارادہ ہے اور نہ ہی وہ ایسا کچھ کرے گا ۔ امریکہ کو بھی چین کے داخلی امور میں بے جا مداخلت کو بند کرنا چاہیئے اور چین کے جائز حقوق و مفادات پر دباؤ ڈالنے کو بھی ترک کرنا چاہیئے۔
دوسری بات یہ کہ بات چیت نیک نیتی کے ساتھ کی جائے نیز رابطوں کا سلسلہ برقرار رکھا جائے۔چین مساوی بنیادوں پر اور کھلے پن کے ساتھ امریکہ سے بات چیت اورتبادلہِ خیال کے لیے تیار ہے۔
تیسری بات یہ کہ رابطوں کو ختم نہیں کیا جائے اور تعاون کو برقرار رکھا جائے۔روابط کو ختم کرنا نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات،بلکہ بین الاقوامی صنعتی چین اور مختلف ممالک کے مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گا۔وبا کے تناظر میں ہم امریکہ کے ساتھ انسداد وبا اور اقتصادی بحالی کے شعبوں میں تعاون کرنے کو تیار ہیں۔
چوتھی بات کہ زیرو-سم گیم کو چھوڑ دیا جائے اور ذمہ داری کو مشترکہ طور پر نبھایا جائے۔چین اور امریکہ کو عالمی امن و امان کے لیے بڑے ممالک کی حیثیت سے ذمہ داری نبھانی چاہیے۔


شیئر

Related stories