چین کی رواں سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکس کٹوتی اور فیس میں ڈیڑھ ٹریلین یوان کی کمی
چین کی وزارت خزانہ کی تحقیقاتی ٹیم نے چھ اگست کو دو ہزار بیس کی پہلی ششماہی کی مالیاتی پالیسی پر عمل درآمد کی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ جاری کی۔
رواں سال چین کی مالیاتی شرح خسارہ کو دو اعشاریہ آٹھ سے تین اعشاریہ چھ فیصد تک بڑھایا گیا ہے۔منڈی کے اعتماد کو مستحکم اور بڑھانے کے لیے دو ہزار انیس کے مقابلے میں خسارے کی کل مالیت ایک ٹریلین یوان کے اضافے کے ساتھ تین اعشاریہ سات چھ ٹریلین یوان تک پہنچ جائے گی ۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری بانڈ کے اجرا میں مناسب اضافہ ہوگا،حکومتی سرمایے کو بڑھایا جائے گا،ٹیکس کٹوتی اور فیس کی کمی اور رعایات کو وسیع کیا جائے گا تاکہ صنعتی و کاروباری اداروں کی مشکلات سے نمٹا جا سکے ۔ بجٹ میں توازن کو مضبوط کیا جائے گا تاکہ وبا کے منفی اثرات کو کم بنایا جائے گا۔پہلی ششماہی میں چینی معیشت مستحکم طور پر بحال ہوئی ہے جس میں مالیاتی پالیسی کا اہم کردار ہے۔پہلی ششماہی میں چین میں ٹیکس کٹوتی اور فیس کی کمی کی کل مالیت ڈیڑھ ٹریلین یوان سے تجاوز کر گئی جس کے تحت انسداد وبا کے سازو سامان کے پیداوری صنعتی اداروں ، چھوٹے اور نجی کاروباری اداروں کو مدد ملی ہے۔اگلے مرحلے میں مالیاتی پالیسی بناتے وقت روزگار کی فراہمی اور توسیع،عوامی زندگی کی بہتری اور مارکیٹ انٹیٹیز کی مشکلات کو دور کرنے اور ترقی دینے ،جدت کاری اور صنعتی بہتری سے صنعتی و فراہمی چین کو استحکام بنانے سمیت دیگر پہلووں پر مسلسل توجہ دی جائے گی۔