سائنس و ٹیکنالوجی کی مدد سے سبزہ زار وں کی نئی شکل
چینی صدر شی جن پھنگ نے دو ہزار چودہ میں اندرون منگولیا خوداختیار علاقے کا دورہ کرتے وقت اس امر کی نشاندہی کی تھی کہ سرسبز ترقی کے لیے پلیٹ فارم،ٹیکنالوجی اور طریقہ کار سب سے اہم اور ضروری ہیں۔ ان پانچ برسوں میں سائنس و ٹیکنالوجی کی مدد سےاندرون منگولیا میں سبزہ زار وں کی ایک نئی شکل سامنے آئی ہے۔
وانگ جن چھیانگ سولہ سال سےاس سبزہ زار میں مویشی چرا رہے ہیں۔حالیہ دو برسوں میں ان کے لیے مویشیوں کو چرانے کا عمل کافی آسان ہو چکا ہے۔اب انہیں ریوڑ کے ساتھ چراگاہ میں نہیں جانا پڑتا بلکہ وہ گھر بیٹھے بیٹھے ہی بے دو سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم کی مدد سے ریوڑ پر نظر رکھ سکتے ہیں ۔ ان کے بیلوں میں ایک بیل "بیلوں کا سردار " ہے اس پر لگے سینسر کی مدد سے وہ یہ جان لیتے ہیں کہ بیل اس وقت کس جگہ پر ہیں ۔
وانگ جن چھیانگ کے لیے اس کام کو آسان بنانے کا باعث ایک سمارٹ پلیٹ فارم ہے۔حکومتی سرمایے سے قائم کیے گئے اس" سمارٹ پلیٹ فارم"کی مدد سے مویشیوں اور گھاس کے توازن سے متعلق بگ ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے۔ سال میں کتنے مویشی پالنا بہتر ہوگا،چراگاہوں کا استعمال کیسے ہوگا،یہ سب بگ ڈیٹا سے پتہ چل سکتا ہے۔دلچسپ بات یہ کہ ان بیلوں کی اپنی الیکٹرانک شناخت بھی موجود ہے ،جس سے ان کی قیمت میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔