ہانگ کانگ کے مختلف حلقوں کی جانب سےامریکہ کی نام نہاد پابندیوں کی مذمت
ہانگ کانگ سماج کے مختلف حلقوں نے آٹھ تاریخ کو کہا کہ امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے ہانگ کانگ امور سے متعلق چینی حکومت کے متعدد اداروں کے سربراہان اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے عہدے داروں پر نام نہاد پابندی بالکل بے بنیاد ہے۔یہ ہانگ کانگ کی صورتحال سے فائدہ اٹھا تے ہوئے چین کے داخلی امور میں مداخلت کی کوشش ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت کے اس عمل کی سخت مذمت کی۔
ہانگ کانگ کی بہتری اور ترقی کے لئے جمہوری اتحاد کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے متعلقہ عہد یداروں پر لگائے گئے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔دراصل کسی ملک کے پاس اپنے اقتداراعلی، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کرنے کا حق موجود ہے۔مختلف ممالک میں قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے قانون بھی موجود ہیں۔ہانگ کانگ کے مختلف حلقوں اور شہریوں نے ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون کا خیرمقدم اور "ایک ملک دو نظام" کے نفاذ پر پختہ عزم کا اظہار کیا ۔
ہانگ کانگ فیڈریشن آف ٹریڈ یونین نے اپنے بیان میں امریکی حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر شدید احتجاج کیا اور امریکی حکومت کے چین کے داخلی امور میں مداخلت کی اس کوشش کی سخت مذمت کی۔
ہانگ کانگ پولیس کے کمشنر دنگ بین چھیانگ، جس کا نام پابندی کی فہرست میں شامل ہے ، نے کہا کہ ملک اور ہانگ کانگ کی سلامتی کی حفاظت کرنا میری ذمہ داری ہے اور مجھے اس پر بڑا فخر ہے۔غیرملک کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی کی میرے لیے کوئی معنی نہیں ہے۔