کون امریکہ میں بندوق پر قابو پا سکتاہے ؟کم از کم امریکی سیاستدان نہیں،تبصرہ
رواں سال وبائی صورتحال ، احتجاج اور گرتی معیشت سمیت متعدد غیرمستحکم عناصر کے زیر اثر،امریکہ میں بندوقوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا۔بندوقوں کی تجارت میں اضافے کے ساتھ ساتھ امریکہ کے مختلف علاقوں میں پرتشدد واقعات ، بندوق کے حملوں نیز قتل کی وارداتوں میں اضا فہ ہوگیا ہے ۔
عموماً صدارتی انتخابات کے موقع پر پالیسی میں متوقع تبدیلی کے تناظر میں بندوقوں کی فروخت میں اضافہ ہوجا تا ہے۔ تاہم رواں سال حالات زیادہ پیچیدہ ہیں۔
گزشتہ چند برسوں میں امریکہ بندوقوں پر کنڑول کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ صرف شوٹنگ کے واقعات کے وقت معاشرتی دباو کے وقت سیاستدان اس حوالے سے بات کرتے ہیں۔تاہم بہت کم لوگ ان حملوں کے متاثرین کی آواز سنتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسلحے پر کنڑول کے سخت مخالف ہیں۔
امریکی آئین میں دوسری ترمیم کے مطابق شہریوں کو بندوق رکھنے کا حق ہے۔اگرچہ امریکی شہری سمجھتے ہیں کہ اس آئین میں ترمیم ہونی چاہیے۔تاہم یہ بہت مشکل ہے۔امریکی سماج میں شہریوں کی بندوق سے اپنی سلامتی کی حفاظت کی روایت پڑگئی ہے۔
بندوق پر کنڑول ایک حساس سیاسی معاملہ ہے۔یہ معاملہ شہریوں کی سلامتی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔تاہم سیاستدانوں کو اپنے مفاد کی پڑی ہے ۔بندوق سے متعلق پرتشدد جرائم پر کنڑول کرنا ہے تو ملک بھر میں بندوق کے استعمال سمیت سلسلہ وار امور پر بات چیت کرنی ہوگی ۔افسوس کی بات یہ ہے کہ بندوق کے معاملے کو سیاسی رنگ دیا گیا ہے۔ قطع نظر اس بات کےکہ صدر کون منتخب ہوتا ہے ، اس طرح کی بحث کا بھی امکان نہیں ہے۔