چین کی جانب سے افغانستان میں قیام امن کے لیے مفاہمتی عمل اور افغان حکومت کے اقدامات کی حمایت
افغان حکومت نے حال ہی میں زیرحراست چار سو طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے دس تاریخ کو میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ چین افغان حکومت اور عوام کی جانب سے اپنے قومی تقاضوں کے مطابق مشاورت اور بات چیت کے ذریعے اہم فیصلوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔ اس اقدام سے ملک میں امن اور مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے کی عکاسی ہوئی ہے اور افغانستان میں مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو گا۔
اطلاعات کے مطابق نو تاریخ کو افغانستان کے لویا جرگہ نے ایک قرارداد منظور کی جس میں 400 جرائم پیشہ طالبان قیدیوں کو رہا کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔طالبان کے ایک ترجمان نے قیدیوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے درمیان رواں ہفتے ہی مذاکرات متوقع ہیں۔
چینی ترجمان نے مزید کہا کہ قیدیوں کی رہائی کا معاملہ افغان حکومت اور طالبان کے مابین باہمی اعتماد سازی اور بین الافغان مذاکرات کے آغاز کا ایک اہم جزو ہے۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال ایک نازک موڑ پر ہے۔ تمام فریقین کو افغانستان کے حوالے سے اپنے وعدوں اور معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہئے تاکہ افغانستان کی صورتحال منظم طور پر بہتری کی جانب بڑھ سکے۔ چین مسئلہ افغانستان کے سیاسی تصفیے اور ملک میں امن اور مفاہمتی عمل کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔