چین کا وبا کو شکست دینے کے لیے عالمی اتحاد و تعاون پر زور
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب جانگ جون نے بارہ تاریخ کو وبائی صورتحال اور قیام امن کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے مباحثے میں شرکت کے دوران وبا کو شکست دینے کے لیے یکجہتی اور تعاون کو عالمی برادری کا سب سے طاقتور ہتھیار قراردیا۔انہوں نے کہا کہ وبا کے خلاف عالمی جنگ میں تنازعات سے دوچار ممالک ایک کمزور کڑی ہیں ۔ایسے ممالک میں وبا کے خلاف دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا ، وبا کے خلاف یقینی فتح کے لیے لازم اور قیام امن کی دیرپا کامیابیوں کی کلید ہے۔
جانگ جون نے تنازعات سے دوچار تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس کی جانب سے تجویز کردہ عالمی جنگ بندی کا نفاذ کریں ، انہوں نے اپیل کی کہ اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت کی حمایت کی جائے تاکہ مربوط پالیسی سازی کے استحکام سے عالمی برادری کو متحرک کیا جا سکے اور بین الاقوامی برادری تنازعات سے متاثرہ ممالک میں انسداد وبا کے لیے وسائل کی فراہمی کو فروغ دے سکے ۔
جانگ جون نے کہا کہ کووڈ۔۱۹ کے بعد چین انسداد وبا کے بین الاقوامی تعاون میں فعال طور پر شریک رہا ہے اور ضرورت مند ممالک کو امداد فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔ چین کی جانب سے کووڈ-۱۹ کے خلاف ویکسین کی تیاری کے بعد اسے عالمی سطح پر عوامی مصنوعات کے طور پر استعمال کیا جائے گا تاکہ چین کی شراکت داری سے ترقی پزیر ممالک تک ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی جا سکے۔ چین وبا سے متاثرہ ممالک کو طبی سامان کی فراہمی جاری رکھنا چاہتا ہے ، تشخیص اور علاج کے تجربات کا تبادلہ کرنا چاہتا ہے، اور وبا سے نمٹنے کے لیے مختلف ممالک میں اپنے طبی ماہرین بھیجنے کا خواہاں ہے۔