بینک قرضے سےاقلیتی قومیت ای کے غربت کے خاتمے کی کہانی
56 سالہ خاتون لی شو انگ کا تعلق چین کے جنوبی صوبہ یونان کےتالی علاقے کے تا پھنگ دی گاوں سے ہے جو ای قومیت کا گنجان آباد گاؤں ہے۔یہ ایک غریب گاوں تھا۔ ماضی میں ، لی کے اہل خانہ کی آمدنی صرف اس کے شوہر کے روزگار سے آتی تھی ، اور اس کی زندگی مشکلات کا شکار تھی۔
مئی 2016 میں ، فوڈین بینک اور بنگلہ دیش کے گریمین بینک نے مشترکہ طور پر "فوڈین-گریمین غربت کے خاتمے کے قرضے" کے منصوبے کا آغاز کیا۔ گریمین کے مائیکرو فنانس ماڈل نے نوبل انعام جیتا ہے ، اور تالی چین کا وہ پہلا مقام ہے جہاں یہ ماڈل متعارف کیا گیا ہے۔اس منصوبے کے تحت غریب خاندانوں کی خواتین کو 20،000 یوآن کا قرضہ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کم سود یا بلا سود قرضے سے گھریلو خواتین نے زیادہ آمدنی کے حصول کے منصوبے بنائے جس سے ان کے غربت کے خاتمے میں مدد ملی ۔
2017 میں ، لی شو انگ نے پہلی بار 20،000 یوآن کا قرضہ لیا اور اس سے مویشی بانی اور نقدآور فصلیں کاشت کیں ۔ بعد ازاں انہوں نے فصلوں کی کاشت اور مویشی بانی کو وسعت دی۔ جس سے سال بہ سال لی کی آمدنی میں اضافہ ہوا۔ ماضی میں لی کی سالانہ آمدنی 1000 یوآن تھی ۔2019 میں ان کی آمدنی 6000 یوآن سے زیادہ ہوگئی۔ لی نے پر مسرت لہجے میں کہا : "اب میری آمدنی میرے شوہر سے زیادہ ہو گئی ہے!