ہانگ کانگ کی امریکہ کی جانب سے ہانگ کانگ کے ساتھ کیے گئے تین معاہدوں کی یکطرفہ معطلی یا منسوخی کی مذمت
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت نے بیس تاریخ کو جاری کردہ بیان میں امریکی حکومت کی ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے ساتھ کیے گئے تین معاہدوں کی یکطرفہ معطلی یا منسوجی پر سخت عدم اطمینان اور مخالفت کا اظہار کیا اور امریکہ کی ہانگ کانگ کو بہانہ بناکر چین کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی مذمت کی۔
امریکی وزارت خارجہ نے انیس تاریخ کو ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے ساتھ طے شدہ مفرور مجرموں کی منتقلی کے معاہدے ، سزا یافتہ افراد کی منتقلی کے معاہدے ، اور جہازوں سے بین الاقوامی آپریٹنگ آمدنی پر ٹیکس میں کمی کے معاہدے کی معطلی یا منسوخی کا اعلان کیا۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے ترجمان نے کہا کہ فریقین نے خلوص کے ساتھ مذاکرت کے ذریعے مذکورہ معاہدوں پر اتفاق کیا تھا، یہ معاہدے تحفظ عامہ، شپنگ اور ٹیکس سے متعلق امریکہ اور ہانگ کانگ کے شہریوں اور کاروباری حلقوں کے مفاد میں تھے۔امریکہ کے یکطرفہ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ دو طرفیت اور کثیرالجہتی کا احترام نہیں کرتی، جس کی عالمی برادری کو مذمت کرنی چاہیے۔
اسی روز ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق امریکہ کے ساتھ مفرور مجرموں کی منتقلی کے معاہدے اور فوجداری عدالتی امداد کے معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے پاس باہمی عدالتی امداد اور مفرور مجرموں کی منتقلی کے حوالے سے تعاون کا بہتر نظام موجود ہے۔ ہانگ کانگ انتظامیہ باہمی مفاد کے اصول کے مطابق عالمی برادری کے دوسرے ارکان کے ساتھ قانون کے نفاذ کے شعبے میں تعاون جاری رکھے گی۔