چین سے کاروباری تعلقات ختم کرنے کے ٹرمپ کے بیان پر چینی وزارت خارجہ کا ردعمل
23 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ اگر چین امریکہ کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کرے گا تو امریکہ چین کے ساتھ تجارتی تعلقات معطل کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے 24 تاریخ کو منعقدہ معمول کی پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤلی جیان نے کہا امریکہ کی جانب سے چین کے ساتھ" ڈی کپلنگ" کی بات داخلی امور سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ ایسا کرنا اپنی غلطیوں کی سزا کے لئے قربانی کے بکرے کی تلاش اور پیاس بجھانے کے لئے زہر پینے کے مترادف ہے۔ اس کا براہ راست نقصان امریکی صارفین اور امریکی کاروباری اداروں کو ہوگا۔
چاؤلی جیان نے کہا کہ عالمگیریت اس دور کی سب سے اہم حقیقت اور سب سے بڑی سچائی ہے اور انسانی معاشرے کی ترقی اسی سے جڑے رہ کر ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر وبا کے بعد کے دور میں، تمام ممالک کے پاس کام اور پیداوار دوبارہ شروع کرنے ، معمول کی معاشی کارروائیوں کی بحالی ، اور اپنی صنعتی چین اور سپلائی چین کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس عمل میں ، کوئی بھی ملک تنہا کامیاب نہیں ہو سکتا۔